سرینگر/۱۱ اگست
جموں کشمیر کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس(ڈی جی پی) دلباغ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ دہشت گردی اپنے آخری مرحلے میں ہے کیونکہ یہاں اب تک دہشت گردوں کی سب سے کم تعداد ہے حالانکہ منشیات کی لعنت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی ہے۔
ڈی جی پی نے یہ ریمارکس سرحدی شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے اپنے دورے کے موقع پر کہے۔
’میری مٹی میرا دیش‘ تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر امن اور ترقی کے سفر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ان کاکہنا تھا”دہشت گردی کو روکنے میں اب تک ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، اس طرح فعال دہشت گردوں کی تعداد صرف دو ہندسوں تک کم ہو گئی ہے“۔ سنگھ نے کہا ”ان باقی ماندہ دہشت گردوںکو بھی جلد ہی ختم کر دیا جائے گا“۔
جموں کشمیر پولیس کے سربراہ کاکہنا تھا”تاہم منشیات کی تجارت میں اضافے سے ایک چیلنج درپیش ہے جس سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نمٹنے کی ضرورت ہے“۔
سنگھ نے پرجوش مقامی شرکت کے ساتھ بڑے پیمانے پر ہونے والے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر روشنی ڈالی، جو خطے میں معمول کے نئے احساس کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے ”وہ سرگرمیاں جو کبھی مذہبی اور سماجی خدشات کی وجہ سے محدود تھیں، اب بغیر کسی رکاوٹ کے کی جا رہی ہیں، جس سے کمیونٹی کے باہمی روابط اور اتحاد کو فروغ دیا جا رہا ہے“۔
’میری مٹی میرا دیش ‘پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، جموں و کشمیر کے اسکولوں، کالجوں اور سول انتظامیہ کے دفاتر میں مختلف اقدامات جیسے ترنگا ریلیاں اور تعلیمی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ان افراد کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے ملک کی سالمیت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔
تقریب کے دوران ڈی جی پی سنگھ نے کپواڑہ میں پانچ عمارتوں کا افتتاح کیا جو ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں گنوانے والے بہادر جوانوں کی یاد میں وقف ہیں۔ یہ عمارتیں کپوارہ پولیس نے ان کی قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تعمیر کی تھیں۔
ڈی جی پی نے منشیات کی تجارت کے چیلنج پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں کی دہشت گردی کے بعد، پاکستان نے اب اپنی حکمت عملی کو ’منشیات کی جنگ‘ کی طرف موڑ دیا ہے۔
سنگھ نے کہا”منشیات کے خلاف جنگ کے لیے جنگی کوششوں کی ضرورت ہے۔ جس طرح ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، اسی طرح ہم جموں و کشمیر سے اس منشیات کا صفایا کر دیں گے، امید ہے، لیکن ہمیں لوگوں، سول سوسائٹی اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی فعال حمایت کی ضرورت ہے“۔
یوم آزادی کی تقریبات کے قریب آتے ہی ڈی جی پی سنگھ نے عوام کو یقین دلایا کہ ہر ضلع، رینج اور یونین ٹیریٹری کی سطح پر مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سرینگر میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب سمیت تمام تقریبات پرامن طریقے سے انجام دی جائیں گی۔(ایجنسی)