نئی دہلی/۱۱ اگست
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو لوک سبھا میں کہا کہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کا نیا بل غداری کے جرم کو مکمل طور پر ختم کر دے گا۔ شاہ نے لوک سبھا میں آئی پی سی، کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) اور انڈین ایویڈینس ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے تین بل پیش کیے تھے۔
ایوان زیریں میں تین بلوں پر بات کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ اس قانون کے تحت ہم غداری جیسے قوانین کو منسوخ کر رہے ہیں۔
شاہ نے کہا” 1860 سے 2023 تک، ملک کا فوجداری انصاف کا نظام انگریزوں کے بنائے ہوئے قوانین کے مطابق کام کرتا تھا۔ ان تینوں قوانین سے ملک میں فوجداری انصاف کے نظام میں بڑی تبدیلی آئے گی“۔
وزیر داخلہ کاکہنا تھا”اس بل کے تحت، ہم نے یہ ہدف مقرر کیا ہے کہ سزا کے تناسب کو 90 فیصد سے اوپر لے جایا جائے، اسی لیے، ہم ایک اہم شق لائے ہیں کہ جو دفعہ 7 سال یا اس سے زیادہ قید کی سزا دیتی ہے“۔ امیت شاہ نے کہا کہ مقدمات کی فرانزک ٹیم کا جائے وقوعہ کا دورہ لازمی کیا جائے گا۔
کلیدی بلوں میں ہجومی تشدد کے خلاف ایک نیا تعزیری ضابطہ، نابالغوں کی عصمت دری کے لیے موت کی سزا کی فراہمی اور سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ایک مقررہ وقت کی منظوری شامل ہے۔ علیحدگی پسندی اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے جیسے جرائم کو الگ الگ جرم قرار دیا گیا ہے۔ داو¿د ابراہیم جیسے مفرور مجرموں کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلانے کے لیے ایک شق لائی گئی ہے۔
بغاوت کا جرم دفعہ 124A کے تحت تعزیرات ہند (IPC) کے تحت آتا ہے۔