سرینگر//
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جموں و کشمیر یونٹ نے ہفتے کے روز دفعہ ۳۷۰کی تنسیخ کی چوتھی سالگرہ پر ایک عوامی تقریب کا اہتمام کیا۔
بی جے پی کے ایک ترجمان کے مطابق اس تقریب میں بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں کے علاوہ لوگوں کی اچھی تعداد نے حصہ لیا۔
اس موقع پر بی جے پی لیڈر اور جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموںکشمیر میں دفعہ ۳۷۰ہٹ گئی ہے تاہم عدالت عظمیٰ میں اس پر سماعت چل رہی ہے ۔
اندرابی نے کہا’’آج کشمیر کے لوگ خوش ہیں اور اس دفعہ کے ہٹنے کے بعد ہمیں لگ رہا کہ ہمیں حقیقی آزادی ملی ہے‘‘۔ان کا کہنا تھا’’اس سے پہلے یہاں خون خرابہ تھا اور یہاں چین تھا نہ سکون تھا‘‘۔
وقف چیئر پرسن نے کہا کہ کشمیر کے لوگ گذشتہ تین برسوں سے سکون کی سانس لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان تین برسوں کے دوران جموں وکشمیر کی ترقی کے لئے مرکزی حکومت کوشاں رہی۔
اندرابی کا کہنا تھا کہ یہاں جی ٹونٹی اجلاس ہوا، نئے روڈ بن گئے ، اسکول، کالج کھلے رہے ، بے گھر لوگوں کو گھر دیے گئے ۔
دوسری جانب پردیش کانگریس کمیٹی نے ہفتے جموں میں منسوخی کے چار سال مکمل ہونے پراحتجاج کرتے ہوئے ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینرس اٹھا رکھے تھے جن پر ریاستی درجے کی بحالی،اراضی حقوق کا تحفظ وغیرہ جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے ۔
اس موقع پر کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی نے میڈیا کو بتایا’’ہم آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں جموںکشمیر میں کچھ بھی نہیں بدلا یہ نو سال سب سے بد حال برس تھے ‘‘۔
وانی نے کہا’’بی جے پی نے جو خوشحالی‘ایجوکیشن‘ ہیلتھ وغیرہ میں بہتری کے وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے ‘‘۔
کانگریس کے یونت صدر کا کہنا تھا’’ملک میں ایسا نعرہ دیا گیا جیسے جموں وکشمیر پہلے ملک کا حصہ نہیں تھا دفعہ۳۷۰ختم ہونے کے بعد ملک کا حصہ بن گیا جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں جموں وکشمیر پہلے بھی ملک کا حصہ تھا اور آج بھی ہے ‘‘۔
وانی نے کہا’’بی جے پی نے جموں کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس لگا کر، سمارٹ میٹر نصب کرکے ، بلڈوزر چلا کر لوگوں پر ظلم کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ ہمارے ریاستی درجے کو بحال کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں نرسوں سے انتخابات نہیں ہوئے ۔