تو کیا واقعی پروجیکٹ عمران خان ختم کردیا گیا ہے … اس کے باوجود ختم کردیا گیا ہے کہ عمران خان آج بھی پاکستان کے مقبول ترین سیاسی لیڈر ہیں؟لگتا ہے توایسے ہی ہے… اگر نہیں ہو تا تو… تو خان صاحب اس وقت سلاخون کے پیچھے نہیں ہو تے… بالکل بھی نہیں ہو تے … خان صاحب کی گرفتاری پر پاکستان میں جو ردعمل دیکھا گیا… اور ردعمل یہ تھا کہ کوئی ردعمل نہیں ہوا…بالکل بھی نہیں ہو ا۔ اسے دیکھتے ہو ئے اگر کوئی بات سمجھ میں آرہی ہے تو… تو یہ ایک بات آرہی ہے کہ عام پاکستانیوں کی بھی سمجھ میں یہ بات آگئی ہے کہ…کہ پروجیکٹ عمران خان قصۂ پارینہ ہے… جن لوگوں نے خان صاحب کو فرش سے عرش پر بٹھا دیا تھا … اب انہوں نے ہی خان صاحب کو عرش سے واپس فرش پر بٹھانے کا فیصلہ کیا ہے… اور یہ پیغام پورے پاکستان میں پھیلا یا گیا ہے… اسے غیر مبہم انداز میں پاکستانیوں پر واضح کردیا گیا ہے… کہ…کہ ابھی کل ہی کی بات ہے… امسال ۹ مئی کی بات ہے جب خان صاحب کو احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا اور…اور پورا پاکستان سڑکوں پر آنکلا… سڑکوں پر ہی نہیں نکلا بلکہ سرکاری اداروں کی اینٹ سے اینٹ بجا کے رکھ دی… حتیٰ کہ فوج‘جسے پاکستان میں مقدس گائے تصور کیا جاتا ہے‘ اس تک کو نہیں بخشا گیا… اس کی تنصیبات پر بھی حملہ کیا گیا اور… اور ایک کور کمانڈر کے گھر تک کو نہیں چھوڑا گیا …اور ہاں جناح ہاؤس کو بھی راکھ میں تبدیل کیا گیا اور… اور اس بات کو ہوئے ابھی تین ماہ بھی نہیں گزرے… بالکل بھی نہیں گزرے … اور آج تین ماہ بعد ہم کیا دیکھ رہے ہیں… یہ دیکھ رہے ہیں کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین سال کی قید سنائی جاتی ہے اور… اور انہیں بغیر کوئی وقت ضائع کئے سرکاری مہمان بنا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے اور… اور پاکستان … پورے پاکستان پر جیسے سانپ سونگھ گیا کہ… کہ کہیں کوئی احتجاج نہیں ہوا … کوئی خان صاحب کی حمایت میں سڑکو ں پر نہیں آیا … سمجھ نہیں آرہا ہے… بالکل بھی نہیں آرہا ہے کہ اسے مکافات عمل سمجھ لوں‘ اسے مکافات عمل تسلیم کروں یا پھر عام پاکستانی بھی خان صاحب کو قصہ ٔ پارینہ سمجھ رہے ہیںاور ان سے منہ پھیر رہے ہیں… ان سے منہ پھیر لیا ہے ۔ ہے نا؟