سرینگر///
سرینگر کے تاریخی لالچوک پر واقع کلاک ٹاور، جسے گھنٹہ گھر کے نام سے جانا جاتا ہے، سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت ایک بڑی تبدیلی کر رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ تزئین و آرائش شدہ سٹی اسکوائر، جس کا نام ماسکو کے مشہور ریڈ اسکوائر کے نام پر رکھا گیا ہے‘ شہر کے اس حصے کی خوبصورت میں اضافہ کرے گا۔
لالچوک کی تاجر برادری کا دعویٰ ہے کہ تزئین و آرائش کے کام کی وجہ سے اسے گزشتہ سات ماہ کے دوران بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، پھر بھی امید ہے کہ آخر کار یہ تمام پریشانیاں ختم ہو جائیں گی۔
سہیل شاہ‘نائب صدر لال چوک ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے کہا’’پچھلے سات آٹھ مہینوں سے تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔ اگرچہ ہم بہت زیادہ تکلیف اٹھا رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ بہتر دن دیکھنے کو ملیں گے…کلاک ٹاور کی تعمیر میں یورپی ڈیزائن استعمال کیا جا رہا ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہم اب پیرس کو سرینگر میں دیکھیں گے‘‘ ۔
شاہ نے کہا کہ تاجروں کو امید ہے کہ اگست کے وسط تک تعمیر مکمل ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایس ایم سی کمشنر اور سی ای او اسمارٹ سٹی اطہر امیر خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم ۱۵؍ اگست کے بعد ایک نیا لال چوک دیکھیں گے۔
شہر کی ایک اور رہائشی سعدیہ کو توقع ہے کہ پولو ویو مارکیٹ کے بعد گھنٹہ گھر شہر کے لوگوں کے لیے گھومنے پھرنے کا ایک اور آپشن ہوگا۔
ان کاکہنا تھا’’اصلاح کرنا اچھا ہے کیونکہ یہ سب کیلئے منظر کی تبدیلی ہو گی۔ اس سے پہلے، پولو ویو مارکیٹ کی تزئین و آرائش کی گئی تھی اور یہ بہت خوبصورت ہو گیا ہے اور سیاحوں کیلئے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے‘‘۔
سعدیہ نے کہا’’سڑکوں کو جس طرح سے کھودا گیا ہے یہ قدرے تکلیف دہ ہے لیکن یہ صرف وقت کی بات ہے اور اسے چھانٹ لیا جائے گا۔ ہمیں ایک خوبصورت ڈھانچہ چھوڑ دیا جائے گا۔ کشمیر تفریحی سرگرمیوں کیلئے نقشے پر ہوگا‘‘۔
اطہر امیر خان‘جو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر بھی ہیں‘نے کہا کہ لال چوک ایک تاریخی مقام ہونے کے ناطے اب ایک ایسی جگہ میں تبدیل ہو رہا ہے جو نوجوانوں کو بھی پسند کر سکتا ہے۔
خان نے کہا’’یہ سرینگر کے سب سے نمایاں اور معروف مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ مرکزی کاروبار اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ ہم نے اسے اس طرح سے ڈیزائن کیا ہے، جیسے پولو ویو مارکیٹ نے کیا، کہ یہ ایک عوامی جگہ بن جائے‘‘۔
کمشنر کا مزید کہنا تھا’’بہت سارے سیاح اور مقامی لوگ آتے ہیں اور دیر شام تک یہاں ٹھہرتے ہیں۔ اسی طرح پورے لال چوک کو ڈل جھیل اور نشاط کی طرح سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کا خیال ہے‘‘۔
اطہر نے کہا کہ کلاک ٹاور اس منصوبے کا صرف ایک حصہ ہے جو مرکزی کاروباری اپ گریڈیشن کے حصے کے طور پر پوری ریذیڈنسی روڈ، جہانگیر چوک، کرن نگر اور بٹہ مالو کے علاقوں کو ایک نئی شکل دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
کمشنر نے مزید کہا’’ہمیں امید ہے کہ اگلے۴۰سے۴۵دنوں میں پورا پروجیکٹ مکمل ہو جائے گا۔‘‘