جموں//
سنجواںجموں میں ۲۲؍اپریل کو ہوئے’ فدائین حملے‘ کی تحقیقات کی ذمہ داری قومی تحقیقاتی ایجنسی( این آئی اے) کو سونپ دی گئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ تریکوٹا نگر پولیس تھانے میں درج کیس کے متعلق این آئی اے ٹیم کو پوری جانکاری فراہم کی گئی جبکہ کیس ڈائری بھی ایجنسی کے سپرد کی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ سنجواںجموں میں ہوئے فدائین حملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کرئے گی۔
ذرائع کے مطابق این آئی اے اور ایس آئی اے کی ٹیموں نے گزشتہ کئی دنوں سے جائے تصادم کا معائنہ کیا اور وہاں پر عین شاہدین کے بیانات قلمبند کئے ۔
معلوم ہوا ہے کہ حملے میں فدائین کو منطقی مدد فراہم کرنے کے سلسلے میں گرفتار کئے گئے تین کشمیریوں کی پولیس ریمانڈ میں بھی دس دن کی توسیع کی گئی ہے ۔
ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ پولیس نے مکان مالک سے بھی پوچھ تاچھ کی تاہم اُس کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
بتادیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے جموں سے ایک روزل قبل۲۲؍اپریل کی صبح کو جیش سے وابستہ فدائین نے سی آئی ایس ایف گاڑی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک آفیسر کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی جبکہ نو دیگر زخمی ہوئے ۔
سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دونوں فدائین مارے گئے اور اُن کی شناخت کے بارے میں تفتیش جاری ہے ۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار اعانت کاروں سے پوچھ تاچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ جاں بحق ملی ٹینٹ افغانستان یا پاکستانی قبائیلی علاقے خیبرپختو سے تعلق رکھتے ہیں۔
پولیس کے سربراہ ‘ دلباغ سنگھ نے واقعہ کو وزیر اعظم کا دورہ ’سبوتاژ‘ کرنے کی ایک کوشش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنگجوؤں کو پاکستان سے بھیجا گیا تھا۔
دلباغ نے ایک پریس کانفرنس میں کہاتھا’’یہ انکاؤنٹر وزیر اعظم کے دورے سے دو دن پہلے ہوا ہے۔ یہ جموں کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے اور یہ دورے کو سبوتاڑ کرنے کی ایک بڑی سازش ہو سکتی ہے‘‘۔ان کامزید کہنا تھا’’یہ اچھی بات ہے کہ ہمیں بروقت معلومات ملی اور آپریشن کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔‘‘