نئی دہلی//
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر میں۲۰۱۹میں آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد۲۹ہزار سے زیادہ آسامیاں پْر کی گئیں۔
لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں رائے نے کہا کہ جموں کشمیر حکومت نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں جن میں بھرتی کا شعبہ بھی شامل ہے۔
رائے کاکہنا تھا’’دفعہ ۳۷۰کی منسوخی کے بعد بڑے پیمانے پر بھرتی مہم چلائی گئی ہے اور جموں کشمیر کی حکومت نے۲۹ہزار۲۹۵آسامیاں پْر کی ہیں۔ ریکروٹنگ ایجنسیوں نے۷ہزار۹۲۴آسامیوں کا اشتہار دیا ہے۔۲۵۰۴آسامیوں کے سلسلے میں امتحانات منعقد کیے گئے ہیں‘‘۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت میں خالی آسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی ایک مسلسل اور جاری عمل ہے اور یہ ایک تیز رفتار بھرتی مہم کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت جموں و کشمیر مختلف محکموں کے ذریعے خود روزگار کی مختلف اسکیموں کو نافذ کرکے بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے یونٹس کے قیام کے لیے رعایتی قرضوں کی فراہمی شامل ہے۔
رائے نے کہا’’نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کے ذریعہ کئے گئے متواتر لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) کے نتائج سے، اپریل تاجون ۲۰۲۱کی مدت کیلئے خاص طور پر جموں اور کشمیر میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلئے بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ دستیاب نہیں ہے۔‘‘
مرکزی وزیرنے کہا، جولائی۲۰۲۰تاجون ۲۰۲۱کے دوران کئے گئے پی ایل ایف ایس سے‘ جموں کشمیر میں۱۵سے۲۹سال کی عمر کے لوگوں میں بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ۳ء۱۸فیصد تھا۔
رائے نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے سول دہشت گردی کا شکار افراد کے دو امیدواروں کو سنٹرل پول سے۲۰۲۲۔۲۰۲۳میں ایم بی بی ایس کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں اور ایسے امیدواروں کے لیے فنڈ اور اسکالرشپ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔