سرینگر//
کرائم برانچ کشمیر (سی بی کے ) نے بارہمولہ کے کنزر علاقے میں واقع سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے کے الزام میں۳؍افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے ۔
سی بی کے کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کرائم برانچ کشمیر کی اقتصادی جرائم ونگ سرینگر نے ۲۰۱۸کی ایک ایف آئی آر میں آر پی سی کے دفعات۴۴۷/۴۲۰؍اے اور۱۲۰بی کے تحت جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس ٹنگمرگ کی ایک عدالت میں تین افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی جو ضلع بارہمولہ کے دھوبی ون کنزر میں واقع سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے میں ملوث ہیں۔
بیان میں کہا گیا’’کرائم برانچ کشمیر کو ایک شکایت موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا کہ محمد نجیب گونی ولد عبدالغنی گونی ساکن باغات برزلہ سری نگر نے غلام محمد بٹ ولد عبدالعزیز بٹ ساکن عثان بنگل کرہامہ بارہمولہ اور محمد اشرف وانی ولد منور وانی ساکن اٹیکو کرہامہ بارہمولہ نامی کچھ مقامی زمین دلالوں کے ساتھ ملی بھگت کرکے دھوبی ون کنزر میں واقع قریب ۲۵کنال سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے ‘‘۔
بیان کے مطابق مذکورہ افراد نے اس اراضی پر سائن بورڈ اور پتھر کے بلاکس بھی لگائے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ کرائم برانچ میں ۲۰۱۸میں فوری طور پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
سی بی کے بیان میں کہا گیا’’کیس کی تحقیقات کے دوران جمع کئے گئے شواہد سے ثابت ہوا کہ ملزموں نے مجرمانہ سازش کرتے ہوئے دھوبی ون کنزر بارہمولہ میں واقع ۲۵کنال سرکاری اراضی کے ٹکڑے پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہے‘‘۔
ترجمان نے بیان میں کہا’’مذکورہ افراد نے اس زمین کے ٹکڑے کی تار بندی کی ہے اور پتھروں کے بلاکس بھی لگائے ہیں اور اس طرح غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے اس اراضی کو پلاٹس میں تبدیل کیا ہے تاکہ نجی خریداروں کو فروخت کیا جا سکے‘‘ ۔
بیان میں کہا گیا’’تفتیش کے دوران مجرمانہ سازش ثابت ہوئی ہے جو آر پی سی کے دفعات۴۱۰/۴۴۷بی/۱۲۰بی کے تحت قابل سزا جرم ہے ۔
بیان کے مطابق اس طرح اس کیس میں عدالت میں چارج شیٹ داخل کی گئی۔