جموں//
جموں وکشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے بنی علاقے میں سیلاب اور اراضی دھنس جانے کے نتیجے میں۸؍افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ کٹھوعہ کے کئی علاقوں میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے جس وجہ سے متعدد ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ کٹھوعہ کے بنی علاقے کے سرجن مورہا ارود بلاک میں موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں مشتاق احمد اور عبدالقیوم کے رہائشی مکانات زمین بوس ہو گئے ۔
مکانوں کے نیچے بچوں سمیت پانچ افراد دب گئے جن میں سے پولیس اور مقامی رضاکاروں نے ایک کی لاش بر آمد کی ہے جس کی شناخت عارف احمد ولد عبدالقیوم کے بطور ہوئی ہے ۔
ان کے مطابق ملبے کے نیچے سے تین افراد کی لاشیں باز یاب کی گئیں جبکہ دو کی تلاش ہنوز جاری ہے ۔
ایس ایس پی کٹھوعہ شیو دیپ سنگھ نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملبے سے تین افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں جبکہ دو کی تلاش جاری ہے ۔
دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ بنی تحصیل کے مانڈھوتہ علاقے میں مٹی کے تودے کی زد میں آنے سے ایک خاتون کی موت واقع ہوئی ہے ۔متوفی خاتون کی شناخت نسیمہ بیگم زوجہ محمد رفیق کے بطور ہوئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق بنی تحصیل کے سیتی علاقے می مٹی کے تودے کے ملبے سے ایک۷سالہ طالب علم کی اپنی رہائش گاہ کے نزدیک ہی لاش بر آمد کی گئی۔
متوفی طالب علم کی شناخت اجے سنگھ ولد مہندر سنگھ ساکن سیتی کے بطور ہوئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ بنی تحصیل کے بھلاری علاقے میں شام لال ولد تارا چند نامی ایک شخص مٹی کے تودے کی زد میں آگیا جس کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے ۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ بھاری بارشوں کے نتیجے میں کٹھوعہ ضلع میں درجنوں ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک پل کو بھی پانی کے تیز بہاو نے اپنے ساتھ بہا کر لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ندی نالوں کے نزدیک ر ہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات کی اور منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی کئی علاقوں میں گھس آنے کی وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں دقتیں پیش آرہی ہیں۔
انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے نزدیک جانے سے گریز کریں کیونکہ پانی خطرے کے نشا ن سے اوپر بہہ رہا ہے ۔
علاوہ ازیں جموں کے توی ندی میں بھی پانی کی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے جبکہ دریائے چناب میں بھی طغیانی آئی ہوئی ہے جس وجہ سے ان علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔
اس دوران جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کٹھوعہ میں بھاری بارشوں کے نتیجے میں مکان ڈھہ جانے اور مٹی کے تودے گر آنے سے ہونے والی انسانوں جانوں کے زیاں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
سنہانے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہا’’کٹھوعہ میں شدید بارشوں کے نتیجے میں پیش آنے والے المناک واقعے‘ جس میں متعدد افراد کی جانیں تلف ہوئیں اور کئی افراد کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کا خدشہ ہے ، کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا‘‘۔
ایل جی کا کہنا تھا’’بچائو اور ریلیف آپریشن جاری ہیں میں نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ پسماندگان کو تمام تر ممکن مدد بہم پہنچائیں اور زخمیوں کو طبی امداد فراہم کریں‘‘۔