جموں//
فوری اسمبلی انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے صدر‘الطاف بخاری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کو کشمیر سے زیادہ جموںمیں سیٹیں حاصل ہوں گی ۔
بخاری نے کہا کہ لوگوں نے جموں کشمیر سے ملی ٹنسی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا ہے ۔
پیر کو جموں میں ایک تقریب کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ جس طرح اس خطے کے لوگ اپنی پارٹی سے منسلک ہو رہے ہیں انہیں یقین ہے کہ ان کی جماعت کو کشمیر سے زیادہ جموں میں سیٹیں ملیں گی ۔
بخاری نے کہا ’’میں جموں کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جو انہوں نے ۷۴ برسوں میں نہیں دیکھا ہے ‘ایک بار انہوں نے کانگریس کو ۲۵ سیٹیں دیں ‘ پھر انہوں نے بی جے پی کو بھی ۲۵ سیٹیں دیں‘اللہ کے فضل سے جب آپ ہمیں ووٹ دیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کے ووٹ کا تقدس کتنا ہو گا ‘اس کا کتنا وزن ہو گا ‘اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کے لوگوں کے ساتھ کتنا انصاف ہو گا ‘‘۔
انہوں نے کہاکہ جیساکہ جموں وکشمیر اس وقت مشکل دور سے گذر رہا ہے جہاں پچھلے کئی سالوں سے انتخابات نہیں کرائے گئے اور نہ ہی کوئی منتخب حکومت ہے۔ لوگوں میں اجنبیت کا احساس بڑھ رہا ہے۔ عوام اور حکومت کے درمیان وسیع خلاء ہے۔ دونوں خطوں کے لوگ جموں وکشمیر میں جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔
اپنی پارٹی صدر نے مزید کہاکہ ’’بیروکریسی عوام کی رائے پر غور کئے بغیر بے راہ روی سے کام کر رہی ہے۔ لوگوں کے جذبات کا پاس لحاظ رکھے بغیر انتظامیہ اور سرکاری افسران اپنی من مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ عوامی مسائل سے لاعلمی ہی جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی وجہ ہے۔ عوام میں مایوسی کے احساس کو اسمبلی انتخابات کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک منتخب حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا’’اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاستی درجہ بحال کیاجائے۔ تاریخی ریاست کی دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تنزلی وتقسیم دونوں خطوں کے لوگوں کو ہرگز تسلیم نہیں، لہٰذا عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے ریاستی درجہ کو جلد از جلد بحال کیاجائے‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ جموںکشمیر کے لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ملی ٹنسی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ’چاہے وہ کسی بھی خطے کے لوگ ہوں ‘ جب تک وہ ملی ٹنسی کا ساتھ نہیں دیں گے ‘ملی ٹنسی نہیں پنپ سکتی ہے‘‘۔
بخاری نے کہا’’پارٹی کے ترقی اور اتحاد کے ایجنڈہ اور پالیسی کو کشمیر کے ساتھ ساتھ جموں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر قبول کیا ہے۔مختلف طبقہ جات، مکتب فکر، عقائد اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے جوق درجوق اپنی پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، جنہیں اْمید ہے کہ اْن کی مشکلات کا ازالہ صرف یہی جماعت کر سکتی ہے۔ اِن لوگوں نے روایتی سیاسی جماعتوں کی آج تک حمایت کی لیکن اْنہوں نے صرف عوام کودوخطوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی‘‘۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہاکہ اپنی پارٹی یکساں ترقی او ر جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں یکساں ترقی، اتحاد اور مساوات پر یقینی رکتھی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتوں نے ہوس ِ اقتدار کی خاطر ووٹ حاصل کرنے کیلئے دونوں خطوں کے لوگوں کا استحصال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اِن علاقائی اور قومی سیاسی جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے لوگوں کے ووٹ بنک کا غلط استعمال کیا اور سات دہائیوں کے زائد عرصہ کے باوجو د لوگوں کے حالات بدلے اور نہ اْن کی مشکلات میں کمی آئی۔
بخاری نے کہاکہ کان کنی کے ٹھیکے لینے اور دیگر کاروبار میں غیر مقامی لوگوں کی مداخلت سے جموں کے لوگوں کو بے حد متاثر ہونا پڑا ہے۔