جموں/۲۴؍اپریل
جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی متحرک و فعال قیادت میں یونین ٹریٹری کا اک ودھان، اک نشان اور اک پردھان کا ستر سالہ پرانا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے اور مابعد پانچ اگست۲۰۱۹یہاں لوگوں نے نئے خواب دیکھنا شروع کئے ہیں۔ سنہا نے کہا کہ پہلی بار پورے ملک کو جموں وکشمیر سے لے کر کنیا کماری تک ایک جھنڈا اورایک لیڈر نصیب ہوا ہے جو آج ہمارے درمیان موجود ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو سانبہ کے پلی گاؤں میں پنچایتی راج دیوس کے موقع پر منعقدہ ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ’’سال۱۹۴۷کے بعد جموں وکشمیر میں صرف ۱۵ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ آج جموں وکشمیر حکومت کے پاس ۵۲ہزار کروڑ روپیہ کی تجاویز ہیں جن میں سے۳۸ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کی تجاویزکا وزیر اعظم نریندر مودی نے آج افتتاح کیا‘‘۔ ایل جی سنہا نے کہا’’ اگلے چند سالوں میں ہم ۷۰ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کا ہدف حاصل کریں گے جس کے ذریعے تقریباً سات سے آٹھ لاکھ نوجوانوں کو روزگار ملے گا‘‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں تعمیرو ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں ۔ایل جی نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی راج کو مضبوط کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا گیا اور آج یہاں پر تین ٹائر پنچایتی راج سسٹم قائم ہے جس سے پنچایتی نمائندوں کو اختیارات حاصل ہوئے ہیں۔اُن کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی فعال قیادت میں یونین ٹریٹری کا ایک ودھان، ایک نشان اور ایک پردھان کا ستر سالہ پرانا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے سنہانے بتایا کہ دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر بھارت میں حقیقی معنوں میں ضم ہوا ، اور یہ کہ آج جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا دوردورہ ہے اور لوگ بھی آزاد فضا[؟]ں میں سانس لے رہے ہیں۔ایل جی نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر کو آگے لیجانے کی خاطر موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سرکار زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔اس موقع پر وزیر اعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ پی ایم مودی کی قیادت میں جموں وکشمیر کے لوگوں نے حقیقی خود حکمرانی کو پھلتے پھولتے ہوئے دیکھا ۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں حالات اب پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں اور اب باہر کے لوگ یہاں پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہے جس سے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔