جموں/۲۴؍اپریل
وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی طرف مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرا یہ وعدہ ہے یونین ٹریٹری کے نوجوانوں کو اپنے آبا و اجداد کی طرح مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ مودی نے کہا کہ نہ یہ جگہ میرے لئے نئی ہے اور نہ ہی میں لوگوں کے لئے نیا ہوں۔ وزیر اعظم نے ان باتوں کا اظہار اتوار کے روز سانبہ کے پلی گاؤں میں ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا’’میں یقین دلانا چاہتا ہوں بلکہ یہ میرا وعدہ ہے کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ان مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا جن کا سامنا ان کے والدین و آبا و اجداد کو کرنا پڑا‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بجلی، رابطے سے متعلق بیس ہزار کروڑ روپیوں کے مالیت کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا جس سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جن اوشدی کارڈس کی دستیابی سے غریب لوگوں کو سستے داموں میں دوائیں ملیں گی۔ آج جموں وکشمیر کی ترقی کی جانب سفر کی ایک اور شروعات ہوئیں۔انہوں نے کہ،’ آج میں نے پنچایتی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی جس دوران اُن کے خوابوں کو سنا ‘۔انہوں نے بتایا کہ ترقی کے تئیں اُن کا عزم دیکھ کر کافی خوشی محسوس ہوئی ۔اُن کے مطابق آج پنچایت کے نمائندوں نے دکھایا کہ سب کا پریاس اصل میں کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا’’اس ریلی میں شرکت کرنے کے لئے آئے لوگوں کو گزشتہ دس دنوں سے گاوں والوں نے مفت کھانا فراہم کیا ، میں پالی کے تمام لوگوں کو ان کے عزم کے لئے سلام پیش کرتا ہوں‘‘۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پنچایتی راج دیوس منانا ایک اہم پیش رفت ہے اور میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت نچلی سطح تک پہنچ چکی ہے اور میں اس جگہ سے ہندوستان کے تمام پنچایتوں سے مخاطب ہوں۔ مودی نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیرمیں۳۰ہزار سے زائد پنچایتی نمائندے ہیں جو حکمرانی سے متعلق امور چلا رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جموں وکشمیر میں پہلی مرتبہ پُر امن طورپر پنچایتی انتخابات منعقد ہوئے ، گزشتہ دو سالوں میں جموں وکشمیر میں بہت زیادہ ترقی ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تقریباً۲سو نئے قوانین کو جموں وکشمیر میں توسیع دی گئی اور مذکورہ قوانین کے لاگو ہونے سے لوگوں کو با اختیار بنایا گیا۔ ریلی سے خطاب کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہاکہ سب سے زیادہ فائدہ جموں وکشمیر کے دلتوں، خواتین، بچوں اور پسماندہ لوگوں کو ملا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ آج ۷۵سال بعد والمیکی سماج کے لوگوں کو ہندوستان کے کسی بھی دوسرے شہری کے برابر حقوق ملے ہیں۔انہوں نے کہاکہ والمیکی سماج کے لوگوں نے بہت تکلیفیں برداشت کیں اور حقیقی معنوں میں اُنہیں ہندوستان کی آزاد ی کے ۷۵سال بعد آزادی ملی ہے ۔مرکزی حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر میں لاگو اسکیموں کے بارے میں وزیر اعظم مودی نے کہاکہ ایل پی جی گیس کنکشن ، سوچ بھارت یا کوئی اور مرکزی اسکیم ہو جموں وکشمیر یوٹی مرکزی معاونت والی اسکیموں میں سب سے آگے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں نے خلیجی وفد سے بھی ملاقات کی اور وہ جموں وکشمیر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے کافی پرجوش نظر آرہے ہیں۔ مودی نے اس موقع پر مزید کہاکہ۱۷۴۷کے بعد جموں وکشمیر میں صرف ۱۷ہزار کروڑ روپے کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی لیکن صرف پچھلے دو سالوں میں ہی جموں وکشمیر کیلئے ۳۸ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز کو منظوری دی گئی ہے ۔ پی ایم مودی نے کہا’’ موجودہ انتظامیہ نے کرپشن کے خلاف جنگ شروع کی جس کے زمینی سطح پر ثمر آور نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اسی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ آج بیرونی ممالک کے سرمایہ کار جموں وکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے آرہے ہیں‘‘۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے رواں برس جموں وکشمیر کے جھیلوں کو تحفظ فراہم کرنے کی خاطر خطیر رقم مختص رکھی ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ رٹلے پاور پروجیکٹ کا افتتاح کرنے کے بعد کافی خوشی محسوس ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پاور سیکٹر میں کافی صلاحیت موجود ہے اور اس کو بلندیوں تک لے جانے کی خاطر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں پنچایتوں کو مزید مضبوط اور مستحکم کیا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ مرکزی حکومت آنے والے برسوں کے دوران ہر گھر کو صاف و شفاف پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے ۔ اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے۸۵۰میگاواٹ رٹلے پاور پروجیکٹ‘۴۵ء۸کلومیٹر قاضی گنڈ بانہال ٹنل‘۵۰۰میگا واٹ سولر پاور پلانٹ اور۱۰۸جن اشودی سینٹر کا افتتاح کیا۔