سرینگر//
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر‘جموں قومی شاہراہ پر پیر کو بھی ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی مٹی کا تودا گر آنے کی وجہ سے ٹریفک بند کر دیا گیا ہے ۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ سرینگر ‘ جموں قومی شاہراہ ٹریفک کے لئے ابھی بھی بند ہے ۔انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ کو مہر علاقے میں مٹی کے تودے اور چٹانیں کھسک آنے کی وجہ سے بند کر دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ شاہراہ کو قابل آمد و رفت بنانے کیلئے کام زوروں سے جاری ہے ۔
ادھر جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر بھی مٹی کا تودا گر آنے کی وجہ سے ٹریفک بند کر دیا گیا ہے ۔
تاہم سرینگر ‘ لیہہ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری ہے ۔حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بحالی کا کام مکمل ہونے سے قبل قومی شاہراہ اور مغل روڈ ہر سفر کرنے سے اجتناب کریں۔
اس دوران بھاری بارشوں کے پیش نظر ضلع انتظامیہ رام بن نے دسویں جماعت تک کے تمام اسکولوں کو پیر کے روز بند رکھنے کے احکامات جاری گئے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ رام بن ‘مسرت اسلام کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ بھاری بارشوں اور سیلابی ریلوں کے پیش نظر ضلع میں دسویں جماعت تک کے تمام اسکول۲۶جون یعنی پیر کو بند رہیں گے ۔
تاہم حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ تدریسی عملے کو اپنے اپنے اسکولوں میں حاضر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔
ادھر چیف ایجوکیشن افسر ڈوڈہ نے بھی آٹھویں جماعت تک کے اسکولوں میں پیر کو چھٹی کا اعلان کیا ہے تاہم تدریسی عملے کو اسکولوں میں حاضر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔
بتادیں کہ محکمہ موسمیات کے مطابق جموں و کشمیر میں اگلے چند روز کے دوران موسم خراب رہنے کی پیش گوئی کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران ندی نالوں میں سیلابی ریلے اور کہیں کہیں مٹی کے تودے گر آنے کا بھی امکان ہے ۔