جموں//
گاندھی، عبداللہ اور مفتی خاندان پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو تینوں خاندانوں پر الزام لگایا کہ وہ۱۹۴۷ سے۲۰۱۴ تک جموں و کشمیر میں۴۲ہزار لوگوں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
شدید گرمی کے درمیان جموں کے بگوتی نگر ریلی گراؤنڈ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ دن گئے جب تین خاندان جموں کشمیر پر حکومت کرتے اور اس کو برباد کرتے۔ ان کاکہنا تھا’’۱۹۴۷سے۲۰۱۴ تک، جموں و کشمیر میں۴۲ہزارلوگ مارے گئے۔کون اس عرصے میں حکومت کر رہے تھے… یہ تین خاندان ‘ گاندھی، عبداللہ اور مفتی‘‘۔
بی جے پی کے نظریاتی، ڈاکٹر شیما پرساد مکھرجی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر مکھرجی کو۱۹۵۳ میں بغیر اجازت جموں و کشمیر میں داخل ہونے پر غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔ ’’اپنے ملک میں داخل ہونے کیلئے اجازت نامہ کی ضرورت کیوں ہے؟ انہیں جیل میں ڈال دیا گیا اور بعد میں قتل کر دیا گیا‘‘۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آج ’’ڈاکٹر مکھرجی کی روح سکون سے رہے گی کیونکہ ایک ودھان، ایک نشان اور ایک پردھان کا ان کا مشن اور ویڑن پورا ہوا ہے‘‘۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکٹر مکھر جی پہلے شخص تھے جنہوں نے ہندوستانی آئین میں دفعہ ۳۷۰کو شامل کرنے کی مخالفت اس بہانے کی کہ ’’ایک قوم کے پاس دو جھنڈے، دو آئین اور دو سر نہیں ہو سکتے‘‘۔
شاہ نے کہا’’۵؍ اگست۲۰۱۹ کو‘وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک بڑا قدم اٹھایا اور آرٹیکل ۳۷۰کو ہمیشہ کے لیے ہٹا دیا اور ڈاکٹر مکھر جی کے ویڑن کو پورا کیا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مغربی بنگال آج ہندوستان کے ساتھ ہے تو یہ ڈاکٹر مکھرجی کے ویڑن کی وجہ سے ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا’’ ہندوستان پی ایم مودی کی حکومت کے نو سال کا جشن منا رہا ہے۔ مودی جی کی حکمرانی کھلی کتاب ہے۔ یہ یو پی اے کی طرح نہیں ہے جس نے ۱۲ لاکھ کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا۔ مودی جی کے نو سالہ دور حکومت میں ایک بھی بدعنوانی کا الزام نہیں ہے‘‘۔
شاہ نے کہا کہ جموں ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور آج شہر میں کروڑوں روپے کے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دہشت گردی پر شکنجہ کسا اور آج ’دہشت گردی بستر مرگ پر ہے‘۔
وزیر داخلہ کاکہنا تھا’’ یو پی اے کے دس سالہ دور حکومت میں دہشت گردی کے۶۰ہزار۳۲۷واقعات ہوئے۔ مودی جی کے نو سالہ دور حکومت میں دہشت گردی اپنی کم ترین سطح کو چھو گئی۔ آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد۴۷مہینوں میں، ہڑتالوں کی صرف۳۲ کالیں آئیں جبکہ پتھراؤ میں۹۰فیصد کمی واقع ہوئی‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے پتھروں کی جگہ لیپ ٹاپ اور کتابیں لے لی ہیں‘‘۔
شاہ نے کہا کہ ۲۰۲۲میں پہلی بار۸۸ء۱کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔
۲۰۲۴ کے پارلیمانی انتخابات کیلئے جموں کے لوگوں سے مودی کیلئے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ ’’راہل بابا اور مودی جی‘‘ کا کوئی موازنہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ۲۰۲۴کے انتخابات میں۳۰۰سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سال۲۲مئی سے۲۵ مئی کو سرینگر میں کامیاب جی۲۰ سربراہی اجلاس ایک ’شاندار کامیابی‘ تھی۔
شاہ نے کہا’’ہر غیر ملکی معززین آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کے بعد امن اور کشمیر کو تبدیل کرنے کا پیغام لے کر اپنے اپنے ممالک کو واپس گئے ہیں‘‘۔ انہوں نے سرینگر میںجی۲۰سربراہی اجلاس کے ہموار انعقاد کا سہرا ایل جی منوج سنہا کو دیا۔