جموں//
نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکر کا کہنا ہے کہ دفعہ ۳۷۰عارضی تھا پھر بھی۷۰طویل برسوں تک قائم رہا۔
نائب صدر نے کہا کہ دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر میں غیر معمولی ترقی دیکھنے کو ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے ملک کے ساتھ مکمل انضمام کے ساتھ شیامہ پرساد مکھر جی کا ایک ودھان، ایک پردھان اور ایک نشان کا خواب بھی شرمندہ تعبیر ہوا۔
نائب صدر جمہوریہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جموں یونیورسٹی کے خصوصی کنوکیشن کی تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔
دھنکر نے کہا’’دفعہ۳۷۰عارضی تھا پھر بھی ۷۰ برسوں تک قائم رہا ہم آج ہم اس دفعہ کے بغیر خوش ہیں آج شیامہ پرساد مکھر جی کا خواب ایک ودھان، ایک پردھان اور ایک نشان کا خواب پورا ہوا‘ایک ملک میں دو نشان، دو پردھان نہیں چلیں گے ‘‘۔ان کا کہنا تھا’’جموںکشمیر کے ملک کے ساتھ مکمل انضمام کے ساتھ اب کشمیر سے کنیا کماری تک ایک ودھان، ایک پردھان اور ایک نشان ہے ‘‘۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دفعہ ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر میں غیر معمولی ترقی دیکھی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ملک کے ساتھ مکمل انضمام نے یہاں سرمایہ کاری، سیاحتی شعبے کے دوام اور تعمیر و ترقی کی راہوں کو ہموار کر دیا۔
دھنکر کا کہنا تھا کہ جموں تعلیم کا مرکز بن جائے گا اور آج جموں و کشمیر میں ملک کے تمام اعلیٰ ادارے جیسے آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی یہاں تک کہ آئی آئی ایم ایس بھی قائم ہیں۔
نائب صدرنے کہا کہ آئین ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر نے سارے دفعات ڈرافٹ کئے لیکن دفعہ ۳۷۰ڈرافٹ کرنے سے انکار کیا تھا کیونکہ ان کا بہت ہی بڑا وژن تھا۔انہوں نے کہا’’دفعہ۳۷۰کی تنسیخ کے بعد زائد از۲ سو سٹیٹ قوانین کو ختم کی گیا جبکہ زائد از ایک سو قوانین میں ترمیم کی گئی‘‘۔
ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں سڑکوں کا جال بچھایا جا رہا ہے اور ہر شعبے میں وسیع پیمانے پر ترقی ہو رہی ہے ۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بانہال ٹنل، چنانی ٹنل اور دریائے چناب پر دنیا کے سب سے بڑے ریل پل کی تعمیر مکمل کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی بڑھتی ہوئی معیشت ہے اور ڈیجیٹل انفارمیشن میں بھی آگے بڑھ رہا ہے ۔
دھنکر کا کہنا تھا’’ہمارے پاس۷سو ملین انٹرنیٹ صارفین ہیں جو امریکہ اور چین سے بھی زیادہ ہیں، ہماری جمہوریت پھل پھول رہی ہے ، آج ہم سب کو ہندوستانی ہونے پر فخر ہونا چاہئے ہم نے آج کا جیسا بھارت پہلے کبھی دیکھا نہیں ہے ۔
نائب صدر نے کہا کہ کسی کو بھی ترقی کی رفتار میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا’’ہم آئینی طور ایک فعال جمہوریت ہیں۔ہماری جمہوریت پنچایت، ضلع، ریاست اور پھر مرکزی سطح سے شروع ہوتی ہے ہمارے پاس ایک ناقابل یقین سیاسی ماحولیاتی نظام ہے ، دنیا کے ہر کونے میں آج بھارت کے جینیئس ملتے ہیں‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’بھارت دشمن طاقتیں ایک منظم انداز میں ملک کے خلاف ایک جھوٹے بیانیے کو قائم کر رہے ہیں، ہم میں سے بعض لوگ اس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا’’اگر اکثریت نے خاموش رہنے کا فیصلہ کیا تو وہ ابدی خاموشی ہے اور ایسے مذموم عزائم کو اس سرزمین پر کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا‘‘۔
سرینگر میں گذشتہ ماہ منعقد ہونے والے جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے بارے میں نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا’’یہ اجلاس ایک شاندار کامیابی تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم کبھی خواب دیکھنا بند نہیں کرتے ہیں کیونکہ ہمارے خواب پورے ہوتے ہیں‘‘۔
نائب صدرکا کہنا تھا’’رشوت خوروں کے بچنے کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے اور وہ سب قانون کے سامنے جواب دہ ہیں۔‘‘