سرینگر//وسطی ضلع بڈگام کے کھاگ علاقے سے تعلق رکھنے والے فوجی جوان‘جس کی لاش جمعرات کو لاپتہ ہونے کے تین روز بعد بر آمد کی گئی، کو جمعے کے روز آہوں اور سسکیوں کے بیچ اپنے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔بتادیں کہ کھاگ کے لوکی پورہ علاقے سے تعلق رکھنے والا سمیر احمد ملا نامی فوجی جوان پیر کی شام اپنے گاؤں سے ہی اچانک لاپتہ ہوگیا تھا اور جمعرات کو ان کی لاش ایک نزدیکی گاؤں سے بر آمد کی گئی۔فوجی جوان جموں وکشمیر لائٹ انفنٹری میں ڈرائیور کی حیثیت سے کام کر رہا تھا اور جموں میں تعینات تھا۔ذرائع نے بتایا کہ متوفی فوجی جوان کی لاش جب جمعے کو ان کے آبائی گاؤں پہنچی تو وہاں گرد و پیش کے علاقوں سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ جن میں مرد و زن شامل تھے ، جمع ہوگئے ۔ذرائع نے کہا کہ مذکورہ فوجی جوان کے احباب و اقارب کو زار و قطار روتے ہوئے دیکھا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ سمیر احمد کی نماز جنازہ میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور انہیں اشک بار آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔سمیر احمد ملا اپنی اہلیہ کی جراحی کیلئے گھر آئے ہوئے تھے ۔قابل ذکر ہے کہ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے گذشتہ روز کہا کہ مذکورہ فوجی جوان کے جسم پر زخم کے کوئی نشان نہیں تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس میں ملی ٹنسی جرم اور قتل، دونوں پہلوؤں کو دیکھ رہے ہیں۔