سرینگر//
گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) کٹھوعہ میں یکم جولائی سے شروع ہونے والی شری امرناتھ جی کی یاترا کے یاتریوں کیلئے خصوصی طور پر۵۰بستروں والا پورٹیبل یونٹ تیار رکھا گیا ہے ۔
جی ایم سی کٹھوعہ کے ایک عہدیدارنے بتایا کہ۵۰بیڈ والے اس پورٹیبل یونٹ میں تمام تر طبی سہولیات کا بندو بست کیا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر یاتریوں کا فوری طور علاج کیا جا سکے ۔
عہدیدار نے کہا کہ یہ یونٹ یاتریوں کیلئے مخصوص ہے اس میں تمام تر طبی سہولیات دستاب ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں۵بیڈ آئی سی یو کے ہیں جن میں تمام تر ساز و سامان موجود ہے ۔
عہدیدار نے کہا کہ اس کو صرف یاترا کے دوران استعمال کیا جائے گا تاکہ یاتریوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ یونٹ میں تمام شعبوں کا عملہ چوبیس گھنٹے تیار رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ ادویات کی وافر مقدار بھی دستیاب رکھی گئی ہے ۔
جنوبی کشمیر کے ہمالیہ پہاڑوں میں۳ہزار۸سو۸۰میٹر کی بلندیوں پر واقع شری امر ناتھ مندر کی سالانہ یاترا یکم جولائی سے شروع ہوگی جو۳۱؍اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔
جموںکشمیر انتظامیہ یاترا کیلئے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے رہی ہے جہاں سیکورٹی کے فقید المثال بندو بست کیا جا رہا ہے وہیں یاتریوں کو دیگر سہولیات فراہم کرنے کیلئے بھی کوئی کشر باقی نہیں چھوٹی جا رہی ہے ۔
شری امر ناتھ یاترا بورڈ کے مطابق یاتریوں کیلئے چاپر سروس کیلئے آن لان بکنگ شروع ہوگئی ہے ۔
شری امرناتھ شرائن بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر مندیپ بنداری نے دیگر افسروں کے ساتھ جمعہ کے روز بالتل کا دورہ کرکے زمینی سطح پر کی جا رہی تیاریوں کا جائزہ کیا۔انہوں نے اس موقع پر ہاتریوں کی حفاظت اور انہیں تمام تر سہولیات فراہم کرنے کیلئے تمام ضروری انتظامات کی بر وقت تکمیل کی اہمیت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ سالانہ امر ناتھ یاترا کو خوش اسلوبی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر لکھن پور سے پوترا گھپا تک۶۰ہزار سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے ۔
یاترا کے پیش نظر سی آرپی ایف نے ضلع اودھم پور میں کئی مقامات پر سپیشل ڈاگ اسکواڈ تعینات کئے ہیں۔
بی آر او حکام کا کہنا ہے کہ پہلگام کی طرف یاترا راستوں کو ۱۵جون سے قبل ہی مکمل طور پر بحال کیا جائے گا۔
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں وکشمیر نے تمام متعلقہ افسروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ یاترا کے دوران ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی چھٹیوں کی درخواستوں کو منظور کریں نہ آگے بڑھائیں۔حکام کے مطابق امسال۵لاکھ یاتریوں کے آنے کی توقع ہے ۔