سرینگر//
جموںکشمیر پولیس نے اننت ناگ کی جنگلات منڈی میں دیپک کمار نامی ایک مزدور کی ہلاکت میں مبینہ طور پر ملوث جیش محمد سے وابستہ ۵جنگجوئوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
بتادیں کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کی جنگلات منڈی میں۲۹مئی کی شام نا معلوم بندوق براداروں نے اودھم پور سے تعلق رکھنے والے دیپک کمار نامی مزدور پر گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
ڈی آئی جی جنوبی کشمیر رئیس محمد بٹ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۲۹مئی کی شام۹بجکر۱۴منٹوں پر سکوٹی پر سوار نا معلوم بندوق بر داروں نے اننت ناگ میں جی ایم سی کے نزدیک تفریحی پارک میں دیپک کمار عرف دیپو نامی مزدور پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔
بٹ نے کہا کہ وہاں موجود دیگر مزدوروں نے دیپو کو جی ایم سی پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مرہ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اطلاع پر پولیس نے ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
ڈی آئی جی نے کہا کہ بعد ازاں ۳۰مئی کو ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی اور ملوث ملزموں کی گرفتاری کیلئے تمام ممکن تیکنیکی، انسانی و سائینسی شواہد جمع کئے گئے ۔انہوں نے کہا’’اس دوران دیوا کالونی سے سہرین بشیر ندف ساکن شیر پورہ دیوا کالونی اور عبید نذیر ساکن شیر پورہ نیو کالونی لاپتہ ہوگئے ‘‘۔
سینئر پولیس آفیسر کا کہنا تھا’’تحقیقاتی ٹیم نے دیوا کالونی جو جائے واردات کے قریب واقع ہے ، کے لاپتہ ان دو افراد کو بھی دائرہ تحقیقات میں لایا اور تیکنیکی اور انسانی ڈاٹا کا تجزیہ کیا‘‘۔
بٹ نے کہا کہ اس دوران پولیس نے۶جون۲۰۲۳کو قریب ساڈھے دس بجے رات سمتھن‘ تلہ کھن کراسنگ پر ناکہ چیکنگ کے دوران دو مشتبہ افراد کو دھر لیا۔انہوں نے کہا’’ان کے انکشاف سے اس کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی اور اس جرم میں ملوث ملزموں کی شناخت معلوم ہوگئی‘‘۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ان کے انکشاف اور سانئنسی و تیکنیکی ڈاٹا کے تجزیے سے اسلحہ و گولہ بارود اور جرم کیلئے استعمال کی جانی والی سکوٹی بر آمد کی گئی۔انہوںنے کہا کہ ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا اور جرم میں ملوث جیش محمد نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ دو کلیدی ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔
سینئرپولیس آفیسر نے کہا’’مزید تحقیقات سے مزید ملزموں جنہوں نے منطقی سپورٹ فراہم کیا تھا اور سازش رچی تھی، کی شناخت سامنے آگئی اور بعد ازاں تین مزید ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملزمین جیش محمد ہینڈلر خالد کامران کے ساتھ رابطے میں تھے اور یہ واقعہ اسی کے حکم پر انجام دیا گیا۔
بٹ کا کہنا تھا کہ ملزموں کی گرفتاری اور ان سے کی گئی بر آمدگی کے ساتھ پولیس نے اس قتل کیس کو حل کیا اور بڑے حملوں کو ٹالنے میں کامیابی حاصل کی جن کو انجام دینے کا کام ان کو سونپا گیا تھا۔
ڈی آئی جی جنوبی کشمیر نے گرفتار شدگان کی شناخت سہران بشیر، عبید نذیر لائیگرو، عمر امین ٹھوکر ساکن واگہامہ، حذیف شبیر بٹ ساکن وچھی شوپیاں اور ناصر فاروق شاہ ساکن وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ کے بطور کی۔
پولیس آفیسرنے کہا کہ گرفتار شدگان سے ایک اے کے۴۷رائفل‘ ایک میگزین‘۴۰گولیاں‘۲پستول‘۲ پستول میگزین‘۷گولیاں‘۳ہینڈ گرینیڈ‘۷موبائل فون اور ایک سکوٹی بر آمد کی گئی۔