سرینگر///
جیسے ہی قومی اہلیت کے ساتھ داخلہ ٹیسٹ‘انڈر گریجویٹ یا این ای ای ٹی۲۰۲۳ کے نتائج کا اعلان ۱۳ جون کو کیا گیا‘ کامیاب امیدواروں میں سے ایک عمر احمد گنائی بھی تھا جو جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع کے زگیگام گاؤں کا ہے۔
۲۰ سالہ عمر، جو اپنے خاندان کی کفالت کے لیے ایک پینٹر کے طور پر کام کرتا ہے، نے۷۰۰ میں سے ۶۰۱ نمبر حاصل کر کے مشکل میڈیکل داخلہ امتحان میں کامیابی حاصل کی۔
جنوبی کشمیر ضلع کے زگیگام گاؤں کے رہنے والے عمر احمد گنائی کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور اس کی کامیابیوں نے پورے علاقے کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
گنائی نے کہا’’پچھلے دو سالوں سے، میں دن میں مزدوری کرتا ہوں اور پھر رات کو پڑھتا ہوں۔ میں بطور پینٹر بھی کام کرتا ہوں۔ میں نے سخت مطالعہ کرنے کا عزم کیا اوراین ای ای ٹی میں کوالیفائی کرنے کا عزم کیا اور خدا کے فضل سے میں نے کامیابی حاصل کی ہے‘‘۔
کامیاب امیدوار نے کہا کہ وہ زیادہ تر انڈرگریجویٹ قومی اہلیت۔کم۔داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی) کے لیے خود مطالعہ پر انحصار کرتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ کچھ آن لائن کلاسز بھی لیتا ہے۔
گنائی نے کہا کہ طلباء کو وسائل کی کمی کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور انہیں سخت محنت پر توجہ دینی چاہیے۔‘‘یہاں تک کہ اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں تو بھی بہت سارے مطالعاتی مواد آن لائن دستیاب ہیں۔ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ محنت کریں۔‘‘
گنائی کا گھر جشن کا مرکز بن گیا ہے کیونکہ خوش کن رشتہ دار اور پڑوسی اس کامیابی پر خاندان کو مبارکباد دینے کے لیے ایک قطار بنا رہے تھے۔
اس کے پڑوسی عبدالاحد نے کہا کہ یہ انتہائی خوشی اور فخر کی بات ہے کہ اس نے باوقار امتحان پاس کیا۔
اس دوران جنوبی کشمیر کے ہی کولگام ضلع کے دمحال ہانجی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک امام (مسلم مذہبی پیشوا) کی جڑواں بیٹیوں نے اپنی پہلی کوشش میں انڈر گریجویٹ قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ(این ای ای ٹی)۲۰۲۳میں کوالیفائی کیا ہے، جس کے نتائج کا اعلان منگل کو کیا گیا۔
کولگام ضلع کے وٹو گاؤں سے تعلق رکھنے والی سید بسمہ اور سید صبیہ نے امتحان میں بالترتیب۶۲۵؍اور ۵۷۰ نمبر حاصل کیے ہیں۔
جڑواںبہنوںنے کہا کہ ان کے والدین نے باوقار امتحان میں کوالیفائی کرنے کے سفر میں بہت تعاون کیا ہے۔ان کاکہنا تھا’’انہوں نے ہمیں بچپن سے ہی وہ سب کچھ فراہم کیا جو ہمیں پڑھنے کے لیے درکار تھا۔ انہوں نے ہمارے مستقبل کے لیے ایک بہت بڑی قربانی دی ہے‘‘۔ صبیہ کہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ای ای ٹی امتحان میں کامیاب ہونے کے لیے توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ان کاکہنا تھا’’اگر آپ این ای ای ٹی میں شامل ہونا چاہتے ہیں، تو آپ کو پہلے اپنا لیول چیک کرنا چاہیے اور اپنی کمزوریوں کی نشاندہی کرنی چاہیے‘‘۔
صبیہ کہتی ہیں’’آپ کو اپنی کمزوریوں کے بارے میں اپنے اساتذہ سے بات کرنی چاہیے اور ان پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ سے بھی مدد لینا چاہیے،‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو صرف تیاری کے آخری دنوں میں اہم کتابوں اور موضوعات کا احاطہ کرنا چاہیے۔
ان کے والد نے کہا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کی کفالت کے لیے بہت جدوجہد اور محنت کی ہے۔’’میرا ہر والدین کو مشورہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کو ان کے بہتر مستقبل کے لیے بہترین مواقع فراہم کریں۔‘‘