سرینگر//
سٹیٹ انوسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کی خصوصی عدالت میں دو سرگرم ملی ٹینٹوں اور ایک جاں بحق جنگجو کے خلاف چارج شیٹ پیش کی۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن صورہ میں درج ایف آئی آر زیر نمبر۵۰کے سلسلے میں ایس آئی یو نے چارج شیٹ پیش کی ہے ۔
ترجمان نے بتایا کہ ۲۴مئی۲۰۲۲کے روز نامعلوم ملی ٹینٹوں نے پولیس اہلکار سیف اللہ قادری ولد محمد سعید قادری اور اس کی کمسن بچی صفا قادری ساکن ملک صاحب صورہ پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار برسر موقع ہی جاں بحق ہوا جبکہ اس کی بیٹی زخمی ہوئی۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ تین ملی ٹینٹوں ‘جن کی شناخت باسط احمد ڈر ولد عبدالرشید ڈار ساکن ریڈونی کیموہ کولگام ، مومن گلزار میر ولد گلزار احمد میر ساکن فردو س کالونی عید گاہ سرینگر اور عادل احمد پرے ولد حبیب اللہ پرے ساکن بدرا گنڈ گاندربل اس حملے میں براہ راست ملوث ہیں۔
علاوہ ازیں حملے کے دوران استعمال میں لائی گئی ایک سکوٹی کو بھی تحویل میں لے لیا گیا۔
مذکورہ تین ملی ٹینٹوں میں سے ایک عادل احمد پرے ۱۲جون ۲۰۲۲کے روز سنگم سری نگر میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں مارا گیا۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس اہلکار پر حملے میں ملوث دو ملی ٹینٹ ابھی بھی سرگرم ہیں اور وہ لشکر طیبہ اور ٹی آر ایف کیلئے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس کیس کی۱۷۳کے تحت تحقیقات جاری رہے گی۔