اننت ناگ//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج پہلگام کا دورہ کیا اوریکم جولائی سے شروع ہونے والی شری اَمرناتھ جی یاترا سے قبل اِنتظامات او رجاری کاموں کا جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نون وَن اورچندن واڑی بیس کیمپس میں سہولیات کا معائنہ کیا اور جاری کاموں اور لاجسٹکس ، رہائش ، صحت اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا جو یاتریوں کے آرام کے لئے رکھی گئی ہیں۔
اِس کے بعد ایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو ، پرنسپل سیکرتری پبلک ورکس ( آر اینڈ بی ) شیلندر کمار ، سی اِی او شری اَمرناتھ جی شرائین بورڈ داکٹر مندیپ کمار بھنڈاری ، اے ڈی جی پی کشمیر وِجے کمار اور صوبائی کمشنر کشمیر وِجے کمار بدھوری نے شرکت کی۔
لیفٹیننٹ گورنرنے تمام متعلقہ محکموں کی طرف سے ٹریک کے تمام حصوں کی برف صاف کرنے ، تربیت یافتہ اَفرادی قوت کی تعیناتی ، ہیلی پیڈ آپریشنز ، صحت سہولیات ، ٹرانزٹ کیمپوں اور ہالٹ پوائنٹوں پر پانی او ربجلی کی فراہمی ،دُکانوں کی الاٹمنٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، رہائش سہولیات وغیرہ سے متعلق تمام متعلقہ محکموں کی طرف سے کئے گئے اِنتظامات کی سراہنا کی۔
سنہا نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ تمام ضروری خدمات کو ریلوے سٹیشن ، ہوائی اَڈوں ، سفری راستوں اور یاترا بیس کیمپوں پر یاتریوں کیلئے قابل رَسائی بنائیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر اور نرسنگ عملے کی اِضافی ٹیموں کے ساتھ ہیلتھ کیئر اور ہیلتھ ایمرجنسی اِنفراسٹرکچر یقینی بنائیں۔ اُنہوں نے اَفسران سے مزید کہا کہ وہ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ٹیکنالوجی کے فوائد کو بروئے کار لائیں۔
سنہا نے اَفسران سے کہا کہ باقاعدہ ایمبولنس ، ہیلی ایمبولنس سروس اور آکسیجن سلنڈر کے مناسب اِنتظامات کو یقینی بنایا جائے۔اُنہوں نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کیلئے کئے جانے والے اِنتظامات اور بیس کیمپوں میں صفائی کو یقینی بنانے کے لئے تعینات صفائی کارکنوں کے لئے سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کیمپ اِنچارج اور متعلقہ اَفسران کو شیش ناگ اور پنج ترنی کیمپ کو۲۰ جون تک فعال بنانے کیلئے واضح ہدایات جاری کیں۔
ٍ سنہا نے کہاکہ یاترا کے شروع ہونے سے قبل اِس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ ٹٹو، پٹھو، چند ن واڑی سے پوتر گپھا تک ٹریک کو بہتربنایا جائے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ایم جی ٹاپ ،پنج ترنی اور اِس طرح کے دیگر علاقوں میں برف صاف کرنے، پوتر گپھا میں ایمرجنسی لینڈ نگ پلیٹ فارم کی تکمیل ،بائونڈری والز ، کمزور حصوں پر حفاظتی ریلنگ ، ہر کیمپ میں پانی کی فراہمی اور آراو کی تنصیب سمیت مختلف کاموں کی تکمیل کیلئے۲۰جون کی آخری تاریخ مقرر کی ۔
سنہا نے کہاکہ ۱۷؍جون تک ہر کیمپ میں بجلی کی فراہمی اور چراغاں کیا جائے ۔اُنہوں نے صحت سہولیات اور طبی آلات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے ۔اُنہوں نے اَفسران کو بتایا کہ محکمہ صحت کی طرف سے ایس او پی کو ہر کیمپ میں فعال بنایا جائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کے پی ڈی سی ایل او رجل شکتی محکمہ کو ہنرمند اَفرادی قوت کو شامل کرنے ، پانی اور بجلی کی ،رسد کی روزانہ نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے شری اَمرناتھ جی یاترا کے اِنعقاد میں پی آر آئی اور سول سوسائٹی کے اَرکان کی شمولیت پر زور دیا ۔
سنہا نے کہا کہ ہمیں گذشتہ برس کے چیلنجوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور اس کے مطابق جامع اقدامات کر نے چاہئیں۔ انہوں نے کہا’’تمام محکمے سی اے پی ایف ، جموں وکشمیر پولیس، فوج اور دیگر شراکت داروں کویاترا کو یقینی بنانے کیلئے بہترین اِنتظامات کرنے کی خاطر قریبی تال میل سے کام کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سول اِنتظامیہ اورسیکورٹی فورسز سے ٹریک کے بارے میں رائے لی جائے‘‘۔
اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ سٹیل گارڈر پُلوں پر کام یاترا کے آغاز سے پہلے مکمل ہوجائے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ صفائی ستھرائی ، خیموں کے معیار، آگ بجھانے والے آلات پر خصوصی توجہ دیں اور خیموں کی تنصیب کے دوران مناسب خلا کو یقینی بنائیں ۔ کوئی غیر مجاز خیمہ نہ لگایا جائے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ پوتر گپھا کے قریب ایس او پیز اور رہنما اَصولوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
سنہا نے محکمہ اری گیشن اور فلڈ کنٹرول کو ہدایت دی کہ نالے کے کاموں کو ۲۵ جون تک مکمل کیا جائے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کو ہدایت کی کہ نالے کے کاموں کو ۲۵جون تک مکمل کیا جائے۔اُنہوں نے پہلے سے ریکارڈ شدہ پیغامات او رمعلومات کی ترسیل سے مختلف مقامات پر ایل اِی ڈی کی تنصیب ، سگنلز اور اِنفارمیشن بورڈوں کو اَپ گریڈ کرنے کے علاوہ مضبوط ٹیلی کام او رموبائل کنکٹویٹی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایات دیں۔
میٹنگ میں سیکرٹر ی صحت و طبی تعلیم محکمہ بھوپندر کمار ، سیکرٹری سیاحت محکمہ ڈاکٹر سیّد عابد رشید شاہ ، ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سیّد فخر الدین حامد ، شری اَمرناتھ جی شرائین بورڈ کے سینئر اَفسران ، سول ، اِنتظامیہ ، پولیس ، سی اے پی ایف اور فوج نے بھی شرکت کی۔