سرینگر//
جموں کشمیر کے سرینگر ہوائی اڈے سے سرینگر۔شارجہ کے درمیان ہوائی سروسز کے بحالی کا ابھی کوئی امکان نہیں ہے۔
متعلقہ حکام اس ائر لائنز کو بند کرنے کے بارے میں خاموش ہیں تاہم یہ بتایا جارہا ہے کہ اس سروس کو بند ہونے کی وجہ پاکستان کی طرف سے فضائی حدود کے استعمال پر پابندیوں سے یہ سروس کافی مہنگی ہوگئی تھی۔
سرینگر ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کے مطابق سرینگر سے شارجہ کے درمیان آخری فلائٹ امسال کے جنوری مہینے میں چلائی گئی تھی تب سے یہ سروس مسلسل معطل ہے۔
گوفرسٹ جس نے یہ سروس شروع کی تھی پرواز بند کرنے کی وجہ نہیں بتائی ہے۔
واضح رہے وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ برس کے اکتوبر مہینے میں سرینگر شارجہ فلائٹ کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا جبکہ بتایا گیا تھا کی اس سروس کے شروع ہونے سے جموں و کشمیر میں سیاحتی شعبہ کو فروغ حاصل ہوگا لیکن یہ سروس اس وقت مشکلات کا شکار ہوئی جب ۱۰روز کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔
کشمیر میں پرواز کی معطلی پر افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ دوسری جانب کشمیر کے تاجر اور صنعت کار نہ صرف سرینگر شارجہ میں براہ راست پرواز کی بحالی بلکہ سرینگر اور جدہ میں بھی براہ راست پرواز کی مانگ کررہے ہیں۔
اس ضمن میں کشمیر کے تاجروں اور صنعت کاروں کے ایک وفد ‘ جس نے حال ہی میں دہلی میں وزیر اعظم‘نریندرا مودی سے ملاقات کی ‘ نے بھی براہ راست پروازوں کی مانگ کی ۔