تل ابیب//
منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں تصدیق کی کہ اسرائیل کو ٹمپل ماؤنٹ کی تاریخی حیثیت پر قائم رہنے کی ضرورت سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
فلسطینی نیوز اینڈ انفارمیشن ایجنسی (وفا) نے اطلاع دی ہے کہ عباس نے فون کے دوران ایک سیاسی افق کی تشکیل کی اہمیت پر زور دیا جو "قابض اسرائیل” کا تسلط ختم کرنے اور یکطرفہ کارروائیوں کو روکنے کا باعث بنے۔ انہوں نے القدس میں فلسطینیوں کے لیےامریکی قونصل خانے کو جلد کھولنے کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی صدر نے یروشلم میں تاریخی حیثیت میں کسی بھی تبدیلی کے اپنے واضح طور پر مسترد ہوئے خبردار کیا کہ فلسطینی شہروں، دیہاتوں اور کیمپوں میں مسلسل دراندازی ناقابل برداشت ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ یائرلبید نے منگل کو کہا کہ انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب انٹنی بلنکن سے کہا ہے کہ اسرائیل تشدد پر اکسانے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کرے گا۔
انھوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ انہوں نے یروشلم شہر میں امن بحال کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اس سے قبل فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ سیکڑوں اسرائیلی آباد کار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور اس کے صحنوں میں یہودی رسومات ادا کیں۔ اس موقعے پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے یہودی آبادکاروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔