نئی دہلی//
ہندوستان نے جمعہ کو کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سالانہ سربراہی اجلاس کو ورچوئل فارمیٹ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کئی عوامل پر غور کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔
اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران اس معاملے پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہندوستان نے ماضی میں کوئی اعلان نہیں کیا تھا کہ یہ ذاتی طور پر سربراہی ملاقات ہوگی۔
وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ہندوستان۴جولائی کو ورچوئل فارمیٹ میں ایس سی اوکے سالانہ سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اعلان کرتے ہوئے، اس نے اس فیصلے کے پیچھے کسی وجہ کا حوالہ نہیں دیا۔
ہندوستان شنگھائی تعاون تنظیم کے موجودہ سربراہ کی حیثیت سے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔
باگچی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بہت سے بین الاقوامی سربراہی اجلاس ورچوئل فارمیٹ میں ہوئے ہیں اور مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس موڈ میں ایس سی او سربراہی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تاہم انہوں نے ان عوامل کا ذکر نہیں کیا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ کسی ایک عنصر کی وجہ سے نہیں ہوا۔
باگچی نے کہا’’اب ہم نے ایس سی اوکے شراکت داروں کو اس تقریب کے بارے میں بتایا ہے جو ۴ جولائی کو ورچوئل فارمیٹ میں منعقد ہو رہا ہے اور ہماری امید ہے کہ ہر کوئی اس میں شامل ہو سکے گا‘‘۔
ہندوستان نے اس ماہ کے شروع میں گوا میں دو روزہ کنکلیو میں ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میزبانی کی۔
شنگھائی تعاون تنظیم ایک بااثر اقتصادی اور سیکورٹی بلاک ہے اور یہ سب سے بڑی بین الاقوامی بین الاقوامی تنظیموں میں سے ایک کے طور پر ابھری ہے۔
ایس سی او کی بنیاد ۲۰۰۱ میں روس، چین، کرغز جمہوریہ، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور نے شنگھائی میں ایک سربراہی اجلاس میں رکھی تھی۔بھارت اور پاکستان ۲۰۱۷میں اس کے مستقل رکن بنے۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ چھ بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کے سربراہان کو بھی اس سمٹ میں مدعو کیا گیا ہے۔
یہ تنظیمیں اقوام متحدہ، آسیان (ایسوسی ایشن آف جنوب مشرقی ایشیائی ممالک)‘سی آئی ایس(آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ)‘سی ایس ٹی او(اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم)‘ای اے ای یو(یوریشین اکنامک یونین) اور سی آئی سی اے (ایشیاء میں باہمی تعامل اور اعتماد سازی کے اقدامات پر کانفرنس ہیں)۔
ہندوستان کو ۲۰۰۵ میں شنگھائی تعاون تنظیم کا مبصر بنایا گیا تھا اور اس نے عام طور پر گروپ کی وزارتی سطح کی میٹنگوں میں شرکت کی ہے، جن میں بنیادی طور پر یوریشیائی خطے میں سلامتی اور اقتصادی تعاون پر توجہ دی جاتی ہے۔
ہندوستان نے ایس سی او؍اور اس کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے (آر اے ٹی ایس) کے ساتھ اپنے سیکورٹی سے متعلق تعاون کو گہرا کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جو خاص طور پر سیکورٹی اور دفاع سے متعلق مسائل سے نمٹتا ہے۔