نئی دہلی//
اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی آمدنی اس سال مئی میں۵۷ء۱لاکھ کروڑ روپے رہی، جو مئی۲۰۲۲میں جمع کیے گئے۱۴۰۸۸۵کروڑ روپے سے ۱۲فیصد زیادہ ہے ۔
جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد مئی۲۰۲۳میں جمع ہونے والی آمدنی پانچویں بار۵ء۱لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے ۔
اس سال اپریل میں۸۷ء۱لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ جی ایس ٹی ریونیو اکٹھا کیا گیا جو اب تک کا سب سے زیادہ تھا۔اس سے پہلے پچھلے سال اپریل میں یہ رقم۱۶۷۵۴۰کروڑ روپے تھی۔ گزشتہ۱۴مہینوں میں جی ایس ٹی کی آمدنی۴۰ء۱لاکھ کروڑ روپے سے اوپر رہی ہے ۔ مارچ۲۰۲۳میں یہ۱۶۰۱۲۲کروڑ روپے تھا۔
وزارت خزانہ نے آج یہاں جی ایس ٹی ریونیو اکٹھا کرنے کا ڈیٹا جاری کیا، جس میں مئی۲۰۲۳میں جمع ہونے والی آمدنی۱۵۷۰۹۰کروڑ روپے رہی ہے ۔ اس سال اپریل میں سی جی ایس ٹی۲۸۴۱۱کروڑ روپے ، ایس جی ایس ٹی۳۵۸۲۸کروڑ روپے ، آئی جی ایس ٹی۸۱۳۶۳کروڑ روپے ‘ جس میں۴۱۷۷۲کروڑ روپے کی درآمدات پر جمع ٹیکس بھی شامل ہے ۔ سیس کی وصولی۱۱۴۸۹کروڑ روپے رہی جس میں درآمدات پر۱۰۵۷کروڑ روپے کا ٹیکس بھی شامل ہے ۔
حکومت نے باقاعدہ تصفیہ کے تحت آئی جی ایس ٹی میں سے۳۵۳۶۹کروڑ روپے سی جی ایس ٹی میں اور۲۹۷۶۹کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی میں دیئے ہیں۔ اس طرح مئی میں سی جی ایس ٹی۶۳۷۸۰کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی۶۵۵۹۷کروڑ روپے رہا ہے ۔