سرینگر//مشتبہ جنگجوؤں نے جمعہ کی شام جنوبی کشمیر کے کولگام کے اڈورہ علاقے میں ایک سرپنچ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ وادی میں پچھلے دو دنوں میں پنچایت ممبر کا یہ دوسرا قتل ہے۔ سرکاری ذرائع کے حوالے سے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ جنگجوؤں نے شبیر احمد میر ولد محمد عبداللہ پر ان کے آبائی گاؤں اڈورہ میں فائرنگ کی۔ میر گاؤں کا سرپنچ تھا۔ذرائع نے بتایا کہ زخمی سرپنچ کو ضلع اسپتال کولگام منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا’’اس کے پیٹ میں گولی لگی تھی اور اسے ہسپتال لایا گیا تھا‘‘۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ادھر بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ مہلوک سرپنچ بی جے پی کے ساتھ وابستہ نہیں تھا اور اس ضمن میں پھیلائی جانے والی افواہیں حقیقت سے بعید ہیں۔ٹھاکر نے کہا کہ ایک دفعہ پھر ملی ٹینٹوں نے عوامی نمائندے کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔اس سے پہلے ۹مارچ کو سرینگر کے مضافات میں کھنموہ علاقے میں عسکریت پسندوں نے سرپنچ سمیر احمد بٹ ولد عبدالرشید بٹ کے گھر میں گھس کر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔قبل ازیں مشتبہ جنگجووں نے دو ہفتے قبل ضلع کولگام میں ہی ڈپٹی سرپنچ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جو بعد میں ہسپتال میں دم توڑ بیٹھا۔وادی کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈران اور کارکنوں کی شکایت ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ بعض کی یہ بھی شکایت ہے کہ ان کے ساتھ سیکورٹی اہلکار مامور تھے لیکن پی ڈی پی ، بی جے پی اتحاد ختم ہونے کے بعد ان سے یہ سیکورٹی واپس لی گئی۔اس دوران جنوبی ضلع پلوامہ کے چیوا کلان علاقے میں جمعے کی شام کو سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ جنوبی ضلع پلوامہ کے چیوا کلان علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طور پر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کیلئے کارروائی شروع کی۔ذرائع نے بتایا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں دو جنگجو پھنس کر رہ گئے ہیں جنہیں مار گرانے کی خاطر اضافی کمک کو طلب کیا گیا ۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ جاری رہنے سے لوگ گھروں میں سہم کر رہ گئے ہیں۔