سرینگر//
جموں کشمیر میں۲۶۰۰سے زیادہ اساتذہ سکینڈری سطح سے کم قابلیت کے حامل ہیں اور ہر سطح پر طلباء کو پڑھا رہے ہیں۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ سکینڈر ی سطح سے کم قابلیت کے حامل اساتذہ کی کل تعداد میں سے۱۷۰۰سے زیادہ پرائمری سطح کی کلاسوں کو پڑھا رہے ہیں۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سکینڈری سطح سے کم اہلیت کے حامل کل۲۶۸۵؍ اساتذہ ہر سطح پر طلباء کو پڑھا رہے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر میں پری پرائمری سطح پر کم از کم۲۷۶؍ایسے اساتذہ طلباء کو پڑھا رہے تھے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم از کم۱۷۷۳؍ ایسے اساتذہ جن کی تعداد۶۶ فیصد سے زیادہ ہے پرائمری سطح پر طلباء کو پڑھا رہے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اپر پرائمری سطح پر کل۵۴۰؍اساتذہ طلباء کو پڑھا رہے تھے، اس کے بعد ثانوی سطح پر ۸۸؍ اساتذہ اور ہائر سیکنڈری سطح پر آٹھ اساتذہ تھے۔
دریں اثنا، سرکاری اساتذہ میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش کرتے ہوئے کہا’’حکومتی اصولوں کے مطابق، ایک شخص کو کم از کم گریجویٹ ہونا چاہیے تاکہ وہ طلبہ کو پڑھانے کے قابل ہو، چاہے وہ پرائمری، اپر پرائمری یا سیکنڈری لیول ہو‘‘۔
استاد کا کہنا تھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ایسے اساتذہ سرکاری ہیں یا پرائیویٹ اسکولوں کے۔ ’’میرا ماننا ہے کہ انہیں اپنی قابلیت میں اضافہ کرنا چاہیے تاکہ ان کی تدریسی صلاحیت بہتر ہو اور طلبہ کو تکلیف نہ ہو۔‘‘
۲۰۲۱ میں، حکومت ہند نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں، سرکاری سکینڈری اسکولوں میں تعینات ۲۰۰۰سے زیادہ’غیر تربیت یافتہ‘ اساتذہ طلباء کو پڑھانے کیلئے مطلوبہ پیشہ ورانہ اہلیت سے محروم ہیں۔
اس سال کے شروع میں منعقدہ ایک پروجیکٹ اپروول بورڈ میٹنگ (بی اے بی)۲۰۲۱۔۲۲میں حکومت ہند اور جموں و کشمیر کے حکام کیلئے وزارت تعلیم نے کہا ہے،۲۰۱۸۔۲۰۱۹کی بنیاد پر سرکاری سیکنڈری اسکولوں میں۲۰۶۱غیر تربیت یافتہ اساتذہ ہیں۔ جو مطلوبہ پیشہ ورانہ اہلیت پر پورا نہیں اترتے‘‘۔
میٹنگ میںحکومت ہندنے جموں و کشمیر حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے اساتذہ کو اساتذہ کے تعلیمی اداروں میں داخل کرنے کیلئے ایک پالیسی وضع کرے تاکہ وہ کم از کم قابلیت کے بغیر پیشہ ورانہ کورس مکمل کریں۔
حکومت ہند نے کہا’’تمام غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو پیشہ ورانہ تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (این سی ٹی ای) کے ضوابط کی تعمیل ہو‘‘۔
حکومت ہند نے جے کے حکومت کو یہ بھی بتایا کہ رواں سال کے دوران سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے تمام چھوڑے گئے غیر تربیت یافتہ اساتذہ، ماسٹرز اور لیکچراروں کو اگنوکے ذریعے بی ایڈ کورس میں داخلہ دیا جائے گا۔