بلاول بٹھو … ہمسایہ ملک پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بٹھو کا خیال ہے کہ وہ ایک اچھے مقرر ہیں… یعنی انہیں لگتا ہے کہ وہ اچھی تقریر کرتے ہیں یا کر سکتے ہیں… اپنی مرحومہ … معاف کیجئے مقتولہ والدہ کی طرح جو یقینا شعلہ بیان مقرر تھیں …اس لئے بلاول بڑے پر اعتماد لہجے میں بات کرتے ہیں… انہیں جو بولنا ہو تا ہے‘ بول دیتے ہیں۔ اگلے روز پاکستان کی خارجہ سینٹ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بلاول نے ایس او سی اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت کا دورہ کرنے کا دفاع کیا لیکن… صاحب ہمیں اس بارے میں بات نہیں کرنی ہے… بٹھو نے اس دورے کے حوالے سے اور کیا کیا کہا‘ ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے اور… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ دلچسپی اگر ہے تو اُس سب میں ہے جو انہوں نے ایک اور ہمسایہ ملک کے بارے میں کہا… افغانستان کے بارے میں کہا۔اور بلاول نے ہمسایہ ملک افغانستان کے بارے میں جو کہا ہمیں لگا کہ… کہ یہ بلاول نہیںبلکہ ہمارے اپنے وزیر خارجہ جے شنکر ہیں… ہمیں لگا کہ بلاول افغانستان کے بارے میں نہیں بلکہ ہمارے وزیر خارجہ پاکستان کے بارے میں بات کررہے ہیں… سرحد پار سے ہو رہی دہشت گردی کے بارے میں بات کررہے ہیں‘ دہشت گر حملوں کی بات کررہے ہیں‘ دہشت گردی کی وجہ سے دونوں ممالک کے خراب ہو رہے تعلقات کی بات کررہے ہیں… یہ بات کررہے ہیں کہ اگر ہمسایہ ملک دہشت گردی کے مسئلہ کو ایڈریس کرے گا تو… تو باہمی تعلقات دونوں کیلئے کتنے فائدے مند ہوں گے ۔بلاول افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونے پر جس فکر و تشویش کا اظہار کررہے تھے… بالکل اسی فکرو تشویش کا اظہار بھارت اپنے ہمسایہ ملک پاکستان سے کرتا آیا ہے… تیس برسوں سے کرتا آیا ہے ۔بلاول تو یہ بات سمجھ رہے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے… ان کو اس بات کا ادراک ہے کہ افغانستان سے دہشت گرد پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں… اور داخل ہو کر دہشت گردی کررہے ہیں… لیکن انہیں یہ بات سمجھ نہیں آرہی ہے کہ دہشت گرد تو ان کے ملک میں بھی موجود ہیں… ایسے دہشت گرد جو بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں… جو سرحد اور کنٹرول لائن پار کرکے بھارت میں داخل ہوکر دہشت گردی کر تے ہیں۔بلاول چاہتے ہیں کہ افغانستان سے پاکستان کیخلاف حملے بند ہونے چاہئیں اور ہم ان کی فکر مندی کو سمجھتے ہیں ‘اسے جائز بھی مانتے ہیں… اسی طرح جس پاکستان کی سرزمین سے بھارت مخالف دہشت گردی پر دہلی فکرمند ہے اور اس کی یہ فکرمندی اور تشویش جائز ہے… لیکن کیا یہ بات بٹھو… بلاول بٹھو کی سمجھ میں کبھی آئیگی …کبھی تو آنی چاہئے نا!ہے نا؟