سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کشمیر اب تیزی سے امن اور ترقی کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے ۔ وادی اب ہڑتالوں‘ اسکول بند رہنے اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کی سر زمین نہیں رہی۔
سنہا نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں ملی ٹنسی کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوگئی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں راج بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا’’جموں کشمیر کے لوگ فی الوقت حقیقی جمہوریت سے مستفید ہو رہے ہیں اور ایسا گذشتہ ۷ دہائیوں میں پہلی بار ہو رہا ہے‘‘۔
سنہا کا کہنا تھا کہ جموںکشمیر میں سہہ درجہ پنچایتی راج کو پہلی بار قائم کیا گیا ہے جس سے حکومت بنیادی سطح تک پہنچ گئی ہے اور لوگ جموں و کشمیر کے پر امن ماحول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کشمیر اب ہڑتالوں، اسکول بند رہنے اور علیحد گی پسندوں کی سرگرمیوں کی سرزمین نہیں ہے ۔انہوں نے کہا’’کشمیر میں اب ہر گذرتے دن کے ساتھ تجارت ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے ، دکان ہر روز کھلے رہتے ہیں کیونکہ ہڑتال اب یہاں قصہ پارینہ بن کے رہ گئی ہے‘بچے سکول اور کالج جا رہے ہیں‘‘۔
سنہا کا کہنا تھا’’نوجوان اعلیٰ تعلیم میں اپنے مستقبل سنوار رہے ہیں اور علیحد گی پسندوں کی سرگرمیوں کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوا ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’جہاں تک ٹریرزم کے ماحولیاتی نظام کا تعلق ہے تو سیکورٹی گرڈ اس کو ختم کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوا ہے ‘‘۔
سری نگر کو جی ٹونٹی اجلاس کیلئے چننے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس ایونٹ سے جموں و کشمیر کے شعبہ سیاحت بشمول ایکو ٹورزم، فلم ٹورزم اور گرین ٹورزم کو دوام ملے گا۔
سنہا نے کہا’’مجھے امید ہے کہ بیرونی ممالک کے نمائندے جو اس جی ٹونٹی ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں، کچھ بیرونی ممالک کی طرف سے جموں وکشمیر پر عائد منفی ٹراول ایڈوائزری کو ختم کرنے میں مدد کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ان ممالک جنہوں نے جموں کشمیر پر ٹراول ایڈوائزری عائد کی ہے ، کے کچھ ممالک اس ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔
۲۰ملین سیاحوں کی متوقع آمد کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں منوج سنہا کا کہنا تھا’’ہم ٹورسٹ انفراسٹرکچر کو تیز بنیادوں پر اپ گریڈ کر رہے ہیں اور آنے والے دو برسوں میں یہاں عالمی معیار کے ہوٹل تعمیر ہوں گے اور ہم جموں اور سرینگر میں فائیو اسٹار ہوٹلوں کی تعمیر کے لئے زمین کی نیلامی کر رہے ہیں‘‘۔
سرینگر میں ٹرانسپورٹ نظام کے سدھار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ماہ اگست سے سرینگر اور جموں میں ای بس سروسز شروع ہوں گی۔
فضائی کرایے میں اضافے کے متعلق انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اس معاملے سے باخبر ہے اور اس معاملے کو بہت جلد حل کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں آزادی پریس کے بارے میں منوج سنہا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں۴سو اخبار شائع ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا’’جموں وکشمیر میں پریس کو مکمل آزادی حاصل ہے صرف تین صحافی حراست میں ہیں اور انٹی ٹرر ایجنسیاں کیس کی تحقیقات کر رہی ہیں‘‘۔
پاکستان کے سری نگر میں جی ٹونٹی اجلاس پر اعتراض کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا’’پاکستان کو اپنے ا ملک میں روٹی کا مسئلہ حل کرنا چاہئے۔‘‘