سرینگر/۲۳مئی
جنوبی کوریا کے سفیر ‘چانگ جیبوک کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امسال بھارت کی جی ٹونٹی کی صدرات کی مکمل حمایت کرتا ہے ۔
جیبوک نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کو کوریا سے کشمیر تک سیاحوں کی تعداد بڑھانے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔
سفیر نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز یہاں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ جی ٹونٹی اجلاس کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
جیبوک نے کہا”یہاں سری نگر میں یہ جی ٹونٹی ٹورزم کی تیسری میٹنگ ہے اور پھر اس کا آخری مرحلہ گوا میں ہوگا اور وہاں ممبر اور مدعو ممالک کی طرف سے اتفاق رائے کے ساتھ ایک دستاویز تیار کرنے کی امید ہے “۔
چین کے اس اجلاس میں بائیکاٹ کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا”ہر ملک کا کسی بھی معاملے پر اپنا موقف ہوتا ہے لیکن جہاں تک کوریا کا تعلق ہے ہم اس سال جی ٹونٹی کی صدارت کے لئے بھارت کی مکمل حمایت کر رہے ہیں“۔
سفیر نے کہا کہ بھارت اور کوریا کو چاہئے کہ وہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دیں تاکہ سیاحتی شعبے کو دوام مل سکے ۔انہوں نے کہا کہ امسال بھارت اور کوریا سفارتی تعلقات کے۵۰برس مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں اور اس جشن سے بھی سیاحوں کو ترغیب دی جاسکتی ہے ۔
جنوبی کوریا کے سفیر سری نگر میں پیر کے روز جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ اجلاس کے مندوبین کی توجہ مرکز اس وقت بن گئے جب انہوں نے بالی ووڈ سٹار رام چرن کے ساتھ ڈانس کیا۔
جیبوک نے کہا کہ رام چرن کے ساتھ ڈانس کرنا میرے لئے ایک دیرینہ خواب کا پورا ہونا جیسا ہے ۔
بتادیں کہ سری نگر میں پیر کے جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ کا اجلاس شروع ہوا۔
جھیل ڈل کے کنارے پر واقع ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہو رہے اس اجلاس میں جی ٹونٹی ممالک کے قریب۶۰مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔
وادی کشمیر میں منعقد ہونے والے اس سہہ روزہ اجلاس کی نگرانی کے لئے تین درجے کی سیکورٹی گرڈ کا بندوبست کیا گیا ہے اور مقام اجلاس کے گرد وپیش نیشنل سیکورٹی گارڈز (این ایس جی) اور مارکوس کماننڈوز کو تعینات کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ فضائی نگرانی کے لئے ڈرون نصب کئے گئے ہیں۔