نئی دہلی//
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سری نگر میں پیر سے شروع ہونے والا جی۲۰؍اجلاس ہندوستان کیلئے جموں اور کشمیر میں بدلے ہوئے منظر نامے کو ظاہر کرنے کا ایک موقع ہے جو پہلے پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردی کے سائے میں تھا۔
جی۲۰ ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ پیر سے منعقد ہوگی تاکہ اس سال کے آخر میں گوا میں وزارتی میٹنگ کے لیے وزارتی اعلامیہ کو حتمی شکل دی جاسکے۔
جی ٹونٹی اجلاس سے مندوبین کو یہ موقع بھی ملے گا کہ وہ جموں و کشمیر میں رونما ہونے والی تبدیلی کو خود دیکھیں اور بین الاقوامی میڈیا میں ’’خود ساختہ مبصرین‘‘ کے اندازوں سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کریں۔
وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت سنگھ نے کہا، ’’جی ۲۰کے مندوبین نہ صرف کشمیر بلکہ ہندوستان کے بھی حقیقی پیغامبر ہوں گے جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تصور کیا ہے۔‘‘ جی۲۰؍ اجلاس کا باضابطہ افتتاح منگل کو مرکزی وزیر سیاحت جی کشن ریڈی، سنگھ اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کریں گے۔
سنگھ نے ایک ویڈیو انٹرویو میں پی ٹی آئی کو بتایا ’’یہ اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ اب مجموعی طور پر جموں و کشمیر اور وادی کشمیر، جسے چند سال قبل دہشت گردی اور پاک سپانسر شدہ عسکریت پسندی کا ایک اعصابی مرکز سمجھا جاتا تھا، اب ایک ہی دھارے میں ہے۔ ملک کے کسی دوسرے شہر کی طرح جیسے حیدرآباد، گڑگاؤں یا کسی اور جگہ جی۲۰ ہو۔ سری نگر میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے‘‘۔
سنگھ نے کہا ’’یہ ہندوستان کے لیے بھی ایک موقع ہے کہ وہ مودی کی قیادت میں جموں اور کشمیر کے بدلے ہوئے منظر نامے کو ظاہر کرے کیونکہ ان کے انتہائی پرعزم انداز اور یقین کی ہمت ہے۔ انہوں نے کہا ’’تبدیلی سری نگر کی سڑکوں پر چلنے والے عام آدمی کی سطح پر بھی آئی ہے۔ اب وہ آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ اس نے دہشت گردی کی قربان گاہ پر دو نسلوں کو قربان ہوتے دیکھا ہے، وہ اب ایسا کرنے کے لیے تیار نہیں ہے‘‘۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ کشمیر کے نوجوان انتہائی خواہش مند، اچھی طرح سے باخبر، ذہین اور وزیر اعظم کی جانب سے خطے کے لیے فراہم کی گئی بے پناہ راہوں سے پوری طرح واقف ہیں۔
سنگھ نے کہا کہ کشمیری نوجوان بس سے محروم نہیں رہنا چاہتے اور خطے میں ہونے والی تبدیلیوں کا حصہ بننا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بڑے جوش و خروش سے جی ۲۰؍ اجلاس کے منتظر ہیں۔