سرینگر//
جموںکشمیر کے چیف سیکریٹری‘ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اتوار کے روز کہا کہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کا یونین ٹریٹری کے لوگ بے صبری کے ساتھ انتظار کر رہے تھے ۔
مہتا نے بتایا کہ گزشتہ سال ایک کروڑ ۸۸لاکھ ملکی اور غیر ملکی سیاح وارد کشمیر ہوئے اورا مسال اس میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر سرکار نے مزید ۳۰۰سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی ہیں ۔
ان باتوں کا اظہار چیف سیکریٹری نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
ڈاکٹر مہتا نے کہاکہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے او راس سے یہاں کے سیاحتی شعبے کو فروغ ملے گا۔
چیف سیکریٹری نے کہاکہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے صرف سرینگر میں ہی تعمیر وترقی کے کام شروع نہیں کئے بلکہ دیگر اضلاع میں بھی بڑے پیمانے پر کام ہو رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر میں سیاحتی شعبے سے کافی لوگ جڑے ہیں اور سات فیصد معیشت اسی شعبے سے جڑی ہوئی ہے ۔
ڈاکٹر مہتا نے بتایا کہ گزشتہ سال ایک کروڑ۸۸لاکھ سیاحوں نے کشمیر کے قدرتی نظاروں سے لطف اُٹھایا اور امسال اس میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کشمیر میں بین الاقوامی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے اور اس سے ہی یہاں کے حالات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔
چیف سیکریٹری کے مطابق اگلے سال کشمیر سے کنیاکماری تک ریل کے ذریعے جوڑا جائے گا جس سے سیاحت کو مزید فروغ ملے گا۔
ڈاکٹر مہتا کے مطابق جموںکشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں مزید تین سو سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی ہیں اور انہیں بھی سیاحوں کے لئے کھول دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں صرف گلمرگ ، پہلگام اور سونہ مرگ ہی سیاحتی مقامات نہیں بلکہ اس سے بھی خوبصورتی جگہیں یہاں پر موجود ہیں۔
چیف سیکریٹری نے کہاکہ سرینگر کو مزید خوبصورت بنانے کی خاطر موجودہ انتظامیہ نے ریور فرنٹ پولیو ویو اور جھیل ڈل کو مزید جاذب نظر بنایا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے سری نگر میں جی ٹونٹی اجلاس کا انعقاد کرنے کافیصلہ لیا جو یہاں کے لوگوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر مہتا نے کہاکہ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ وادی کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سیاحتی مقامات پر قدرتی نظاروں کا لطف اُٹھا رہی ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں۔
چیف سیکریٹری نے کہاکہ میٹنگ میں امریکہ سمیت کئی اور بین الاقوامی ممالک کے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔