نئی دہلی/۱۸مئی
سدارامیا کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے اور ڈی کے شیوکمار ان کے نائب ہوں گے، کانگریس نے جمعرات کو اعلان کیا، پارٹیوں کی انتخابی جیت کے بعد پانچ دن کے تعطل کو ختم کیا۔
اس فیصلے کا اعلان کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ایک نیوز کانفرنس میں کیا۔ مسٹر سرجے والا نے اس سوال کو ٹال دیا کہ کیا پانچ سال کی مدت ان کے درمیان تقسیم ہو جائے گی اور کہا”اقتدار کی تقسیم کا مطلب کرناٹک کے لوگوں کے ساتھ اقتدار کا اشتراک ہے، اور کچھ نہیں“۔
شیوکمار کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کی مداخلت کے بعد نمبر 2 کا عہدہ قبول کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تجربہ کار رہنما نے "پارٹی کے مفاد میں قربانی” دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ڈی کے سریش، کانگریس ایم پی اور مسٹر شیوکمار کے بھائی نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ وہ ’خوش نہیں ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ میرا بھائی وزیر اعلیٰ بننا چاہتا تھا۔ ہم اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔
سدارامیا اور شیوکمار نے آج صبح کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملاقات کی۔ اعلیٰ عہدے کے لیے رسہ کشی شروع ہونے کے بعد دونوں رہنماو¿ں کے درمیان یہ پہلی ملاقات تھی۔ اس کے بعد دونوں لیڈر کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے سے ملنے گئے۔
اس سے پہلے مسٹر کھرگے اور راہول گاندھی نے بدھ کو دہلی میں میٹنگ میں مسٹر شیوکمار کو دو پیشکشیں کی تھیں۔ لیکن یہ ملاقات بے نتیجہ رہی، اعلیٰ عہدے کے دعویدار نے دونوں آپشنز کو مسترد کر دیا۔ شام کے بعد ایک اور میٹنگ ہوئی۔