نئی دہلی//
سی بی آئی نے بدھ کے روز جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے اس وقت کے معاون کے گھر اور دہلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مبینہ انشورنس گھوٹالہ کیس میں آٹھ دیگر مقامات کی تلاشی لی۔
حکام نے بتایاکہ سی بی آئی ٹیموں نے آج صبح سابق گورنر کے سابق معاون کی رہائش گاہ اور دیگر مقامات پر تلاشی مہم شروع کی۔ ایجنسی کا یہ اقدام۲۸؍ اپریل کو ملک سے پوچھ گچھ کے ایک ماہ کے اندر سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل، ان کا بیان گزشتہ سال اکتوبر میں بہار، جموں و کشمیر، گوا اور میگھالیہ میں اپنی گورنری ذمہ داریاں ختم کرنے کے بعد ریکارڈ کیا گیا تھا۔
ایجنسی کے ذرائع نے بتایا کہ پریس سکریٹری‘سونک بالی بدعنوانی کے دو مقدمات میں اہم ملزم ہیں جو سی بی آئی نے درج کیے ہیں۔ ذرائع نے مزید کہا کہ جن جگہوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں وہ ملک کے موجودہ اور سابق ساتھیوں سے جڑے ہوئے ہیں۔
سی بی آئی نے سرکاری ملازمین کے لیے گروپ میڈیکل انشورنس اسکیم کے ٹھیکے دینے میں ملک کی طرف سے لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات اور جموں و کشمیر میں کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ سے متعلق۲۲۰۰ کروڑ روپے کے سول ورکس کے سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کیں۔
ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ۲۳؍اگست۲۰۱۸سے۳۰؍اکتوبر۲۰۱۹کے درمیان جموں و کشمیر کے گورنر کی حیثیت سے اپنے دور میں دو فائلوں کو کلیئر کرنے کیلئے۳۰۰کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی گئی تھی۔