نئی دہلی/ 16مئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے بھرتی کے نظام میں لائی گئی تبدیلیوں نے بدعنوانی اور اقربا پروری کے امکانات کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک’روزگار میلہ‘ میں 71,000 سے زیادہ لوگوں کو تقرری کے خطوط دیے۔
مودی نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے سے لے کر نتائج کے اعلان تک، پورے عمل کو آن لائن کر دیا گیا ہے، انہوں نے گزشتہ نو سالوں میں مرکز میں بی جے پی کی حکومت کے ذریعے روزگار کے مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا۔
وزیر اعظم نے کہا، ”سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی میں بدعنوانی اور اقربا پروری کا امکان اب ختم ہو گیا ہے“۔انہوں نے والمارٹ، ایپل، فاکسکن اور سسکو سمیت سرکردہ عالمی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقاتوں کا حوالہ دیا تاکہ اس بات پر زور دیا جا سکے کہ ملک میں صنعت اور سرمایہ کاری کے بارے میں ’بے مثال مثبتیت‘ موجود ہے۔
وزیر اعظم نے ای پی ایف او کے خالص پے رول کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2018-19 سے 4.5 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو ملازمتیں ملی ہیں کیونکہ رسمی روزگار میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مودی نے کہا کہ ایف ڈی آئی اور ملک کی ریکارڈ برآمد ہندوستان کے ہر کونے میں روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ان کی حکومت ابھرتے ہوئے شعبوں کی مسلسل حمایت کے ساتھ ملازمتوں کی نوعیت بھی بدل رہی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا”ملک نے اسٹارٹ اپ سیکٹر میں انقلاب دیکھا ہے اور ان کی تعداد 2014 سے پہلے کے چند سو سے بڑھ کر تقریباً ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جس سال بی جے پی مرکز میں برسراقتدار آئی تھی“۔
پچھلے ایک سال میں ترقیاتی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دیہی سڑکوں کی لمبائی 4-لاکھ کلومیٹر سے بڑھ کر 7.25-لاکھ کلومیٹر ہو گئی ہے جبکہ ہوائی اڈوں کی تعداد 74 سے بڑھ کر تقریباً 150 ہو گئی ہے۔
مودی نے کہا کہ غریبوں کے لیے سرکاری ہاو¿سنگ اسکیم کے تحت 4 کروڑ سے زیادہ پکے مکانات کی تعمیر نے بھی روزگار کے بہت سے مواقع پیدا کیے ہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ یونیورسٹیوں کی تعداد 2014 میں 720 کے قریب سے بڑھ کر 1,100 ہو گئی ہے جبکہ پہلے 400 کے مقابلے میں اب 700 میڈیکل کالج ہیں۔ (ایجنسیاں)