نئی دہلی//
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے پیر کو کہا کہ اس نے دہشت گردی کے ہمدردوں، کیڈروں، ہائبرڈ دہشت گردوں اور اوور گراؤنڈ ورکرز (او جی ڈبلیوز) کے ۱۳ مقامات پر چھاپے مارے جو دہشت گرد تنظیموں اور ان کی نئی تشکیل شدہ شاخوں اور اس سے وابستہ ہیں۔
ایک بیان میں، تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ اس نے دہشت گردی، تشدد اور تخریب کاری کو پھیلا کر جموں و کشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے وادی کشمیر میں سرگرم دہشت گرد تنظیموں اور ان کی شاخوں/ملحقوں پر سختی سے گرفت کی ہے۔
ایجنسی نے کشمیر کے اننت ناگ، سرینگر، پلوامہ، شوپیاں اور بڈگام اضلاع میں سلسلہ وار چھاپے مارے اور مجرمانہ مواد/دستاویزات وغیرہ ضبط کیے۔
بیان میں ایجنسی نے کہا’’این آئی اے نے ہمدردوں/کیڈروں، ہائبرڈ دہشت گردوں اور اوور گراؤنڈ ورکرزکے ۱۳ مقامات پر وسیع پیمانے پر تلاشی شروع کی جو کہ لشکر طیبہ’ جیش محمد‘ حزب المجاہدین‘لبدر‘ القاعدہ، وغیرہ، سمیت متعدد کالعدم پاک حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کی نو تشکیل شدہ شاخوں اور اس سے وابستہ ہیں‘‘۔
یہ چھاپے دہشت گردی کی سازش کیس میںاین آئی اے کی جاری تحقیقات کا حصہ تھے، جس میں مختلف نئی شروع کی گئی تنظیموں، جیسے کہ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں و کشمیر (یو ایل ایف جے اینڈ کے) مجاہدین غزوات الہند ‘جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز کشمیر ٹائیگرز‘پی اے ایف ایف اور دیگر کی حمایت میں او جی ڈبلیوز اور کیڈرز کی سرگرمیاں شامل تھیں۔
اس میں کہا گیا کہ دہشت گرد اور پرتشدد سرگرمیوں کے علاوہ، یہ کیڈرز اور کارکن چسپاں بم/مقناطیسی بم، آئی ای ڈیز، فنڈز، منشیات اور اسلحہ/گولہ بارود جمع کرنے اور تقسیم کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
این آئی اے کی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ ڈرون کے ذریعے وادی کشمیر میں ان کیڈروں اور کارکنوں کو اسلحہ/گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات وغیرہ کی ترسیل میں پاکستان میں مقیم کارکن ملوث تھے۔ کشمیر میں بالائی زمین ورکروزاور کیڈرز کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لیے سرحد پار سے آپریٹیو کے ذریعے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا بھی وسیع پیمانے پر استعمال کیا جا رہا تھا۔