‘
نئی دہلی/ 12 مئی
جاری اندرونی خلفشارکے درمیان، پاکستانی فوج ہندوستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ متعدد لانچ پیڈس میں دہشت گردوں کی بڑی تعداد کو برقرار رکھے ہوئی ہے۔
سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے بتایا”ایسا لگتا ہے کہ یہاں تک کہ جاری اندرونی خلفشار نے دہشت گردی کی اسپانسرنگ کو متاثر نہیں کیا ہے کیونکہ یہ ہندوستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ متعدد لانچ پیڈس میں دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ایجنسیوں کو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ دہشت گرد اپنے کیمپوں سے لانچ پیڈ پر آئے ہیں اور ہندوستان کی طرف دھکیلنے کا انتظار کر رہے ہیں“۔
ذرائع کے مطابق ایجنسی کی اطلاعات کے مطابق 10 سے 20 کے درمیان دہشت گردوں کے مختلف گروپ وادی نیلم، وادی لیپہ اور وادی جہلم میں لانچ پیڈز پر انتظار کر رہے ہیں۔
”ہندوستانی سیکورٹی فورسز پاکستانی فوج کی سرگرمیوں اور ہندوستانی علاقے میں اس کی طرف سے اسپانسر کیے جانے والے دہشت گرد گروہوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وادی کشمیر میں 23-24 مئی کو ہونے والے G-20 اجلاس میں خلل ڈالنے کے لیے پاکستانی فوج اور ان کی حکومت نے پاکستانی دہشت گرد گروپوں کو متحرک کیا ہے“۔
ایل او سی پر پاکستانی فوج کی سرگرمیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر اور کیا اس نے اندرون پاکستان مظاہروں کو روکنے کے لیے ہندوستان کے قریب علاقوں میں تعداد میں کمی کی ہے، ذرائع نے کہا”پاک فوج کی جانب سے فوجیوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے کیونکہ وہ کافی تعداد میں موجود ہے۔ ایسے مسائل سے نمٹنے کےلئے کنٹونمنٹ کی زمین میں“۔
ذرائع نے بتایا کہ ایل او سی پر پاک فوج کی سرگرمیاں سست پڑ گئی ہیں لیکن وہاں تعینات فوجیوں کی تعداد میں نہ تو کمی ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گزشتہ ہفتے کشمیر میںجی ٹونٹی اجلاس کو واضح دھمکی دیتے ہوئے ایس سی او کے وزیر خارجہ کی میٹنگ کے اختتام کے بعد گوا میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا ”وقت آنے پر ایسا جواب دیں گے….“(ایجنسیاں)