سرینگر//
اسی طرح کی ریاست گیر تلاشی کے ایک ہفتہ بعد، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کے روز جموں و کشمیر میں ۱۶ مقامات پر چھاپے مارے۔یہ چھاپے سازش اور عسکریت پسندوں کی طرف سے جموں و کشمیر میں حملوں کو انجام دینے کی منصوبہ بندی سے متعلق معاملے میںمارے گئے۔
این آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ تلاشیاں کیڈرز اور ’ہائبرڈ‘ عسکریت پسندوں اور بالائی زمین ورکروںکے گھروں کی لی گئیں جن کا تعلق نئی تشکیل شدہ شاخوں اور متعدد بڑی کالعدم پاکستان حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیموں سے ہے۔
یہ چھاپے کشمیر کے اننت ناگ‘سرینگر، بڈگام، شوپیاں، کولگام اور بارہمولہ اضلاع کے علاوہ جموں کے پونچھ، راجوری اور کشتواڑ اضلاع کے مقامات پر پھیلے ہوئے تھے۔
این آئی اے نئے تشکیل دئے گئے عسکریت پسند گروپوں کی سرگرمیوں کی تحقیقات کر رہی ہے، جیسے کہ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف)‘ یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں و کشمیر‘ مجاہدین غزواۃ الہند (ایم جی ایچ)‘ جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز (جے کے ایف ایف)‘ کشمیر ٹائیگرز، پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (پی اے اے ایف) اور دیگر۔
این آئی اے نے کہا ’’یہ تنظیمیں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)، جیش محمد (جے ایم)، حزب المجاہدین (ایچ ایم)، البدر اور القاعدہ سے وابستہ ہیں‘‘۔
ایجنسی نے کہا کہ کل۱۶مقامات پر کئے گئے چھاپے (وادی کشمیر میں ۱۲؍ اور جموں ڈویڑن میں چار)، ان نئی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت میں بالائی زمین ورکروں اور کیڈرز کی سرگرمیوں کے بارے میں این آئی اے کی تحقیقات کا حصہ تھے۔
این اے آئی نے کہا’’یہ کیڈرز اور کارکنان چسپاں بم / مقناطیسی بم، آئی ای ڈیز، نقدی، منشیات اور چھوٹے ہتھیاروں کو جمع کرنے اور تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، تشدد اور بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کو پھیلانے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں مقیم کارکن وادی کشمیر میں اپنے کارندوں اور کیڈروں کو ہتھیار، بم، منشیات وغیرہ پہنچانے کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہے تھے‘‘۔
این آئی اے نے اس سے قبل۲ مئی کو جموں و کشمیر میں ۱۲مقامات پر چھاپے مارے تھے، جس کے نتیجے میں مجرمانہ مواد اور ڈیجیٹل آلات کو ضبط کیا گیا تھا، دہشت گردی کی سازش کے معاملے میں اس نے ۲۱ جون۲۰۲۲ کو از خوددرج کیا تھا۔
یہ مقدمہ ایک سازش کو رچنے سے متعلق ہے، جسمانی اور سائبر اسپیس، اور ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے جموں و کشمیر میں چسپاں بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں سے پرتشدد دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے منصوبے۔ یہ منصوبے ان دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے جموں و کشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لیے مقامی نوجوانوں/اوور گراؤنڈ کارکنوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کا ارتکاب کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہیں۔ (ایجنسیاں)