نئی دہلی//ہندوستانی ہاکی ٹیم کے باصلاحیت مڈفیلڈر نے نئے مقرر کوچ کریگ فلٹن کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘چیمپئن ٹیم’ بنانے کے لیے ‘چیمپئن کوچ’ کی ضرورت ہوتی ہے اور فلٹن ٹیم میں مثبت توانائی لاتے ہیں۔ .
ہاردک نے ہاکی انڈیا کی پوڈ کاسٹ سیریز ‘ہاکی تے چرچا’ کے تازہ ترین ایپی سوڈ میں کہا "میرے خیال میں جب بھی آپ چیمپئن ٹیم بنانے کی کوشش کرتے ہیں، تو آپ کو ایک چیمپئن کوچ کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔” کریگ آئرلینڈ کی ٹیم اور بیلجیئم کی ٹیم کے ساتھ کامیاب رہے ہیں۔ وہ ٹیم میں مثبت توانائی لاتے ہیں اور چیمپئن بننے کے لیے ایک اچھی ذہنیت لاتے ہیں ، جس کی ہمیں اس وقت ضرورت ہے۔
ہاردک نے کہا “کریگ کی منصوبہ بندی، ان کے کھیل کاڈھانچہ تیار کرنے اور حریف ٹیم کے ذہن کو پڑھنے کی صلاحیت بہترین ہے۔ وہ صحیح معنوں میں ایک پالیسی ساز کوچ ہیں، اس لیے اس شعبے میں مزید کام ہو گا۔ مجھے لگتا ہے کہ کریگ کو ہندوستانی موسم کے مطابق خود کو ہم آہنگ کرنے میں وقت لگے گا، اس لیے ہمیں ان کے ساتھ صبر سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔”
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان کو گزشتہ سال گھریلو سرزمین پر کھیلے گئے ہاکی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں ہی باہر ہونا پڑا تھا۔ ہندوستان کے کوچ گراہم ریڈ نے ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور بعد میں فلٹن کو ٹیم کی باگ ڈور سونپی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ ورلڈ کپ میں ہندوستان کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہاردک درمیانی ٹورنامنٹ میں زخمی ہو گئے تھے۔ پنجاب کے کھلاڑی نے کہا کہ انجری کی وجہ سے ورلڈ کپ سے باہر ہونا ان کے لیے بڑا دھچکا ہے۔
“ورلڈ کپ واقعی میرے لئے ایک بار پھر خود کو ثابت کرنے کا ایک بہترین موقع تھا کہ میں بڑے اسٹیج کا ایک کھلاڑی ہوں۔ میں ٹورنامنٹ میں بہت اچھا کر رہا تھا اور پھر انجری ہو گئی۔ میں صدمے میں تھا کیونکہ میں ٹورنامنٹ میں اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے سب کچھ کر رہا تھا۔
ہاردک نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد میری تمام تر توجہ ورلڈ کپ پر تھی اور میں ہر چیز میں اپنا 100 فیصد دے رہا تھا، چاہے وہ جم ہو یا ٹریننگ سیشن یا پول سیشن۔ میں صرف یہ سوچ رہا تھا کہ میری محنت رنگ نہیں لا رہی ہے کیونکہ میں زخمی ہو رہا تھا اور اس کے بارے میں کچھ نہیں کرپا رہا تھا۔ اس کے بعد بھی میں ٹیم کی پشت پناہی کر رہا تھا اور مثبت رہنے کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ ٹیم کا کھیل ہے۔ اگر میری ٹیم جیت رہی ہے تو میں بھی جیت رہا ہوں اور اگر وہ خوش ہیں تو میں بھی خوش ہوں۔
ہاردک کو گزشتہ ایک سال میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے ہاکی انڈیا نے سال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ بھی دیا تھا۔
ایوارڈ سے نوازے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں یہ ایوارڈ جیتوں گا لیکن میں جانتا ہوں کہ میں اچھا کھیلنے کے لیے گزشتہ تین چار سال سے سخت محنت کر رہا ہوں اور میری محنت رنگ لائی ہے۔ میں واقعی ہاکی انڈیا اور جیوری کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو محسوس کرتے ہیں کہ میں سال کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ کا حقدار ہوں۔ میرے خیال میں یہ ایوارڈ سینئر اور جونیئر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ یہ ہمیشہ آپ کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر مجبور کرتا ہے اور آپ کو بہتر بننے میں مدد کرتا ہے۔
ہاردک نے مزید کہا کہ دھنراج پلے، گربخش سنگھ اور ہرچرن سنگھ جیسے ہاکی کے نامور کھلاڑیوں کی موجودگی میں ایوارڈ حاصل کرنا میرے لیے اپنے آپ میں ایک بڑی کامیابی تھی۔