سرینگر/۳مئی
جنوبی ضلع کولگام کے اوپری علاقے لامر ہالن میں آسمانی بجلی گرنے کے باعث دیوسرکے کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ۔ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں کی اور ٹیموں کو روانہ کیا۔
معلوم ہوا ہے کہ کولگام ضلع کے متعدد علاقوں میں شدید ژالہ بھاری کے باعث میوہ باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز کولگام کے لامر ہالن میں موسم نے کروٹ لی جس کے ساتھ ہی پہاڑی علاقے میں بادل پھٹنے کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آئی۔
نامہ نگار نے بتایا کہ ندی نالوں میں اچانک آئی طغیانی کی وجہ سے سیلابی پانی رہائشی مکانوں میں گھس آیا جس وجہ سے لوگ گھروں میں سہم کررہ گئے ۔
انہوں نے بتایا کہ دیوسر کولگام کے متعدد علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور پانی رہائشی مکانوں میں گھس آیا تاہم اس دوران کسی کے زخمی ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ اوپری پہاڑی پر بادل پھٹنے کے ساتھ ہی دیوسر کے کئی علاقے زیر آب آگئے ۔انہوں نے بتایا کہ گر چہ چند رہائشی مکانوں میں پانی گھس آیا تاہم اس دوران کسی کو چوٹ وغیرہ نہیں آئی۔
ان کے مطابق حالات پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں جبکہ متعدد ٹیموں کو متاثرہ علاقوں کی اور روانہ کیا گیا۔انہوں نے مزید کہاکہ ضلعی انتظامیہ متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی خاطر کوشاں ہے ۔
دریں اثنا ضلع کولگام کے نور آباد اور دمہال ہانجی پورہ کے متعدد گاوں میں بدھ کے روز شدید ژالہ بھاری سے کھیتوں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے ۔
نامہ نگاروں نے بتایا کہ کولگام کے بنگہ وارڈ ، ناگہ نارڈ، بنگہ وارڈ بالا ، زیارت شریف ، داردن، نندی مرگ ، یاری کھاہ ، ہجام پورہ ، سوئیہ پتھری اور چیک صمد راتھر میں ژالہ بھاری کی وجہ سے کھیتوں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ژالہ بھاری کئی منٹوں تک جاری رہی جس وجہ سے زمین پر تین انچ سفید پرت جمع ہوئی ۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ شدید ژالہ بھاری کی وجہ سے وہ گھروں میں سہم کررہ گئے اور رہائشی مکانوں کی چھتوں پر کلمہ طیبہ کا ورد کرنے لگے ۔