نئی دہلی//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی دہلی یونٹ نے پیر کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر اپنی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش پر 45 کروڑ روپے خرچ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف غیر معینہ مدت کا دھرنا شروع کر دیا۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ مسٹر کیجریوال کو اپنی رہائش گاہ کو عام لوگوں کے لیے کھولنا چاہیے تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ وزیر اعلیٰ کس طرح ‘‘عیش و آرام سے ’’ رہ رہے ہیں۔
ایم پی ڈاکٹر ہرش وردھن اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رامویر سنگھ ودھوری سمیت دیگر لیڈران اور پارٹی کارکنان بھی دھرنے میں موجود تھے ۔
مسٹر ہرش وردھن نے نامہ نگاروں سے کہا، "مسٹر کیجریوال کو اپنے بنگلے کو عام لوگوں کے لیے کھولنا چاہیے تاکہ ان کے لیے کی گئی تزئین و آرائش کو دیکھ سکیں۔”
چیف منسٹر پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر وریندر سچدیوا نے کئی میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کیجریوال کو میڈیا کو راج محل کا دورہ کرنے کی اجازت دینی چاہئے تاکہ لوگ دیکھ سکیں کہ یہ کیسا نظر آتا ہے ۔
کچھ دستاویزات منظر عام پر آنے کے بعد بی جے پی نے یہ احتجاج کیا۔ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی حکومت کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر "خوبصورت بنانے کے کاموں” پر تقریباً 45 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔