سرینگر//
سرینگر جموں شاہراہ پر جمعرات کو ٹریفک بحال ہو ا۔ سرینگر،کرگل سڑک کے ساتھ زوجیلا پاس پر گاڑیوں کی آمدورفت ۱۰دنوں سے زیادہ بند رہنے کے بعد جمعرات کو یک طرفہ ٹریفک کیلئے جزوی طور پر بحال ہو گئی۔
وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر، جموں قومی شاہراہ پر جمعرات کی صبح دس گھنٹوں کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے بحال کر دی گئی۔
متعلقہ حکام نے بتایا کہ تیز بارشوں کی وجہ سے قومی شاہراہ پر شالگڈی بانہال کے نزدیک مٹی کے تودے اور پتھر گر آئے جس کی وجہ سے شاہراہ کو بدھ کی رات قریب ساڑھے دس بجے ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔
حکام نے کہا کہ شاہراہ پر قریب تین سو گاڑیاں درماندہ ہوئیں اور شاہراہ سے ملبے کو صاف کرنے کیلئے افرادی قوت اور مشینری کو کام پر لگا دیا گیا۔
جموںکشمیر ٹریفک پولیس نے جمعرات کی صبح ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ قومی شاہراہ پر شالگڈی کے مقام پر ملبے کو صاف کیا گیا ہے اور درماندہ گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی طرف روانہ ہونے کی اجازت دی گئی ہے ۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ قومی شاہراہ پر سفر اختیار کرنے سے قبل متعلقہ حکام سے رابطہ کریں۔
قابل ذکر ہے کہ قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہراہ کے بند ہوتے ہی جہاں بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی اچانک قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں گراں بازاری بھی آسمان چھونے لگتی ہے ۔
اس دوران برفانی تودے اور خراب موسم کی وجہ سے۱۱ دن تک بند رہنے کے بعد، سرینگر،کرگل روڈ پر یک طرفہ ٹریفک بحال کر دیا گیا، اور پھنسے ہوئیں ہلکی موٹر گاڑیوں بشمول مسافر گاڑیوں کو سونمرگ سے کرگل کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ سونمرگ سے کرگل کی طرف یک طرفہ ٹریفک کو بحال کر دیا گیا ہے، اور اچھے موسم اور سڑک کے حالات کے پیش نظر ٹرکوں سمیت دیگر گاڑیوں کو جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
زوجیلا پاس پر برفانی تودے گرنے کے بعد۱۶؍ اپریل سے سینکڑوں ہلکی موٹر گاڑیاں اور بھاری موٹر گاڑیاں بشمول ٹرک اور مسافر گاڑیاں شاہراہ کے دونوں طرف پھنسے ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں سڑک بند ہوگئی۔