جموں//
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جموںکشمیر کے سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کسانوں کیلئے بہت ہی سود مند ثابت ہو رہا ہے ۔
جموں کے ہیرا نگر سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک امسال زائد از دو دہائیوں کے بعد کسان کئی ہیکٹرز اراضی پر فصل اگانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جموں کے ہیرا نگر سیکٹر میں دو دہائیوں کے بعد کسانوں نے جمعرات کے روز ڈھائی سو ایکٹر اراضی پر اگائی گئی گیہوں کی فصل کاٹی ۔
بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف )کے ایک سینئر آفیسر نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ بی ایس ایف نے ایک نئی پہل شروع کی ہے جس کے تحت فینسنگ کے نزدیک خالی پڑی اراضی پر کسانوں کو فصل اگانے کی اجازت دی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کے روز کسانوں نے گیہوں کی فصل کاٹی جس وجہ سے مقامی لوگوں میں جشن کا ماحول ہے ۔
آفیسر کا کہنا تھا کہ زائد از دو دہائیوں کے بعد ہیرا نگر سیکٹر میں ڈھائی سو ایکڑ اراضی پر فصل اگائی گئی ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری کوشش رہے گی کہ اگلے سال مزید خالی پڑی اراضی پر فصل اگائی جائے تاکہ کسانوں کو اس کا فائدہ مل سکے ۔
بی ایس ایف آفیسر نے بتایا کہ بارڈر سیکورٹی فورس ایک طرف ملک کی حفاظت کی خاطر سرحدوں پر چوبیس گھنٹے مستعدی کے ساتھ اپنے فرائض خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں تو دوسری جانب مقامی کسانوں کو فائدہ پہچانے کی خاطر بھی زمینی سطح پر کام ہو رہا ہے ۔
دریں اثنا مقامی لوگوں نے بتایا کہ۲۲سال کے بعد ہیرا نگر سیکٹر میں فینسنگ کے نزدیک فصل اگائی گئی اور امسال گیہوں کی پیداوار میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ماضی میں جب بھی کسان فینسنگ کے نزدیک فصلوں کو کاٹنے کی غرض سے جاتے تو پاکستان کی جانب سے مارٹر گولے برسائے جاتے تاہم سیز فائر کے باعث سرحدوں پر امن و امان کی فضا قائم ہے جس سے کسانوں نے بھی راحت کی سانس لی ہے ۔