جموں//
جموںکشمیر کے پونچھ ضلع کے بھاٹہ دوڑیاں جنگلی علاقے میں چوتھے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
حکام نے بتایا کہ فوجی ٹرک پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں نے اسٹیل کور گولیوں کا استعمال کیا جو آرمر شیلڈ میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور وں کو تلاش کرنے کی خاطر کھوجی کتوں اور ہیلی کاپٹروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ آپریشن کے دوران جوڑے سمیت۴۰؍افراد کو حراست میں لیا گیا ۔
اطلاعات کے مطابق پونچھ کے بھاٹہ دوڑیاں جنگلی علاقے میں پیر کے روز چوتھے دن بھی حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی خاطر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے نصف درجن کے قریب جنگلی علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف کے ساتھ ساتھ خصوصی کمانڈوز کی بھی تعیناتی عمل میں لائی گئی تاکہ ملی ٹینٹوں کو جلدازجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔
ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کوتلاش کرنے کی خاطر سنیفر ڈاگ(کھوجی کتے)اور ہیلی کاپٹروں کو بھی استعمال میں لایا جارہا ہے تاکہ دہشت گردوں کو جلد ازجلد انجام تک پہنچایا جاسکے ۔
فوجی ذرائع نے بتایا کہ ابتک کی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ حملہ آوروں نے ڈرائیور کو نشانہ بنانے کی غرض سنائپر کا استعمال کیا جس کے بعد فوجی ٹرک پر چاروں طرف سے فائرنگ کے ساتھ ساتھ گرینیڈ داغے گئے جس وجہ سے آرمی اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا ۔ان کے مطابق دہشت گردوںنے حملے کے دوران خصوصی’سٹیل کور‘گولیوں کا استعمال کیا جو آمر شیلڈ میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
ذرائع نے بتایا مطابق فوجی گاڑی پر۵۰سٹیل گولیوں کے نشانات پائے گئے ہیں جبکہ حملہ آوروں نے مہلوک اہلکاروں کا ہتھیا روگولہ بارود بھی اڑا لیا۔فوجی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پچھلے چار روز سے جنگلی علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پچھلے چار دنوں کے دوران۴۰؍افراد کو حراست میں لیا جن سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج ، پولیس ، سی آر پی ایف اور سراغ رساں ایجنسیوں کے سینئر آفیسران پونچھ کے بھاٹہ دوڑیاں علاقے میں پچھلے تین روز سے خیمہ زن ہے ۔
بتادیں کہ۲۰؍اپریل کو بھمبر گلی جنگلی علاقے میں ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑی پر اس وقت گھا ت لگا کر حملہ کیا جب وہ افطاری کا سازو سامان لے کر کیمپ کی طرف جا رہی تھی۔اس حملے میں پانچ اہلکار برسر موقع ہی از جان ہوئے جبکہ ایک شدید طورپر زخمی ہوا۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)اور این ایس جی نے جائے وقوع کا معائنہ کیا اور وہاں سے سیمپل بھی اٹھائے ۔تحقیقاتی ایجنسیوں نے ابتدائی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملی ٹینٹوں نے حملے کے دوران خصوصی سٹیل گولیوں کا استعمال کیا تھا ۔
فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی نے اتوار کو کہا کہ ضلع پونچھ میں فوج کی ایک گاڑی پر حملے ، جس میں پانچ فوجی جوان از جان ہوگئے ، کے ذمہ داروں کے خلاف ضروری کارروائی جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ حملہ آوروں کو مار گرانے کی خاطر اضافی کمک کو بھی جنگلی علاقے میں تعینات کیا گیا ۔
ان کے مطابق پونچھ اور راجوری میں ایل او سی پر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور فوجی اہلکاروں کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔انہوں نے ہفتے کے روز بھاٹہ دوڑیاں علاقے ، جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا، کا دورہ کیا، یہ علاقہ اپنی مخصوص ٹوپو گرافی کے پیش نظر در اندازی کرنے کیلئے پسندیدہ راستہ مانا جاتا ہے ۔