سرینگر/۱۵؍اپریل(ویب ڈیسک)
چین کو ایک سخت پیغام دیتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ اگر نقصان پہنچا تو ہندوستان کسی کو نہیں بخشے گا۔
راج ناتھ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان ایک طاقتور ملک کے طور پر ابھرا ہے اور دنیا کی ٹاپ تھری معیشتوں میں شامل ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
وزیر دفاع نے سان فرانسسکو میں ہندوستانی نڑاد امریکی کمیونٹی سے اپنے خطاب میں امریکہ کو ایک لطیف پیغام بھیجا کہ نئی دہلی لاحاصل سفارت کاری پر یقین نہیں رکھتا اور کسی ایک ملک کے ساتھ اس کے تعلقات کی قیمت پر نہیں ہو سکتا۔
وزیر دفاع واشنگٹن ڈی سی میں ’انڈیا یو ایس ٹو پلس ٹو‘وزارتی اجلاس میں شرکت کیلئے گئے ہیں۔
سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے کی طرف سے اپنے اعزاز میں دیے گئے ایک استقبالیہ میں وزیر دفاع نے چین کے ساتھ سرحد پر ہندوستانی فوجیوں کی جانب سے دکھائی گئی بہادری کے بارے میں منتخب اجتماع کو بتایا’’ میں کھل کر نہیں کہہ سکتا کہ بھارتی فوجیوں نے کیا کیا اور حکومت نے کیا فیصلے لیے۔ لیکن میں یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ (چین کو) پیغام گیا ہے کہ بھارت کو نقصان پہنچا تو بھارت کسی کو نہیں چھوڑے گا۔ بھارت کو اگر کوئی چھیڑے گا تو بھارت چھورے گا نہیں‘‘۔
لداخ سرحدی تعطل۵ مئی۲۰۲۰ کو پینگونگ جھیل کے علاقوں میں ایک پرتشدد جھڑپ کے بعد ہندوستان اور چینی فوجوں کے درمیان پھوٹ پڑا۔ وادی گلوان کے بعد یہ آمنا سامنا بڑھ گیا۔ ۱۵ جون۲۰۲۰ کو جھڑپیں ہوئیں‘جن میں ۲۰ ہندوستانی فوجی اور غیر متعینہ تعداد میں چینی فوجی مارے گئے۔
یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کے حوالے سے امریکی دباؤ کا کوئی سیدھا حوالہ دیئے بغیر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان لاحاصل ڈپلومیسی پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کے کسی ایک ملک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ اس کے تعلقات خراب ہوں گے۔ان کاکہنا تھا’’ بھارت نے اس قسم کی سفارتکاری کبھی نہیں اپنائی۔ بھارت کبھی بھی اس قسم کی سفارت کاری کا انتخاب نہیں کرے گا‘‘۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان دو طرفہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے جو دونوں ممالک کی جیت پر مبنی ہے۔ ان کا یہ تبصرہ یوکرین کے بحران پر ہندوستان کے موقف کے ساتھ ساتھ روسی تیل کی رعایتی خریداری کے فیصلے پر واشنگٹن میں کچھ بے چینی کے درمیان آیا۔’’ ہندوستان کی تصویر بدل گئی ہے۔ ہندوستان کا وقار بہتر ہوا ہے‘‘۔
سنگھ نے کہا کہ اگلے چند سالوں میں، دنیا کی کوئی طاقت ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتیں بننے سے نہیں روک سکتی۔ سنگھ نے کہا کہ ماضی میں اگر دنیا کا کوئی بھی ملک ترقی اور خوشحالی چاہتا تھا تو وہ ہمیشہ ہندوستان کے ساتھ ایک متحرک تجارت قائم کرنے کے بارے میں سوچتا تھا۔