جموں/۲۰۳اپریل
جموں وکشمیر کے پونچھ ضلع کے بھمبر گلی علاقے میں ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی برسر موقع ہی از جان ہوئے جبکہ ایک کو نازک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ فوج کی اضافی کمک نے بھمبر گلی اور اس کے ملحقہ جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی۔
فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جمعرات کی سہ پہر کو فوجی گاڑی بھمبر گلی سے پونچھ کی طرف رواں دواں تھی کہ اسی اثنا میں نامعلوم ملی ٹینٹوں نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔انہوں نے کہاکہ خراب موسمی صورتحال اور کم روشنی کے باعث ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑی پر حملہ کیا ۔
ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کی طرف سے ممکنہ طور پر گرینیڈ کے استعمال کی وجہ سے ہی گاڑی نے آگ پکڑ لی ۔
ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں انسداد دہشت گردی کارروائیوں کےلئے تعینات راشٹریہ رائفلز یونٹ کے پانچ اہلکار جاں بحق ہوئے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایک فوجی اہلکار شدید طورپر زخمی ہوا جس کو آرمی ہسپتال راجوری منتقل کیا گیا جہاں پر اس کا علاج ومعالجہ چل رہا ہے ۔
فوجی ترجمان نے بتایا کہ علاقے میں بڑے پیمانے پر ملی ٹینٹ مخالف آپریشن شروع کیا گیا جبکہ فوج کی اضافی کمک کو بھی طلب کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ فوج نے ایل او سی کے نزدیک کئی جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کو بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ۔ذرائع نے بتایا کہ تاک میں بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فوجی گاڑی پر اچانک تابر توڑ فائرنگ کی جس وجہ سے اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا جبکہ کم روشنی اور خراب موسمی صورتحال کے باعث ملی ٹینٹ جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم فوج نے ایک وسیع العریض جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے ۔
خصوصی کمانڈوز کو بھی طلب کیا گیا تاکہ حملہ آوروں کو جلدا زجلد کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے ۔
دریں اثنا ملی ٹینٹ حملے کے بعد راجوری ، پونچھ اضلاع کے سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
راجوری اور پونچھ میں ایل او سی کے نزدیکی علاقوں میں فوج کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ۔پانچ فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد راجوری اور پونچھ کے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی صورتحال کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے ۔