جموں//
اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں جلد جمہوری عمل شروع کرنے پرزور دیا ہے۔
پارٹی صوبائی صدر دفتر جموں میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ جموں کشمیر جیسے خطے میں طویل عرصے تک جمہوری حکومت نہ ہونا نقصان دہ ہے۔
بخاری نے کہاکہ حکومت ِ ہند کو چاہئے کہ جموں وکشمیر میں جمہوری نظام بحال کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سالوں سے کوئی منتخب حکومت نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات ایک سامنا ہے اور موجودہ انتظامیہ لوگوں کی توقعات پر کھرا اُترنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔
اپنی پارٹی کے صدر کاکہنا تھا’’ لوگوں کے پاس کوئی آپشن نہیں، لہٰذ ا وقت کی اہم ضرورت ہے جمہوری عمل شروع کیاجائے۔ مایوسی کے اِس عالم میں حکومت ِ ہند کو چاہئے کہ جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کرائے اور جمہوری نظام بحال کیاجائے‘‘۔
پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں کو اُجاگر کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ اپنی پارٹی کی پالیسی صداقت پر مبنی ہے ، یہ جماعت سماج کے تمام طبقہ جات کی خواہشات کی نمائندگی کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہرشعبہ سے جڑے لوگ اِس بااعتماد سیاسی جماعت کا حصہ بن رہے ہیں۔
بخاری نے مزید کہاکہ جذباتی نعروں سے یہاں پر دہائیوں تک روایتی سیاسی جماعتوں نے لوگوں کو صرف انتخابات میں ووٹ کی خاطر لوگوں کو بیوقوف بنایا لیکن اپنی پارٹی لوگوں کے جذباتی استحصال پر یقین نہیں رکھتی، ہم نے لوگوں کو وہی کہا جو سچ ہے، چاند تارے توڑ لانے کی باتیں نہیں کیں، جوقابل ِ عمل اور قابل ِ حصول ہے، وہی کہا، صداقت پر مبنی اپنی پارٹی کی باتوں کا جوجماعتیں مذاق اُڑایا کرتی تھیں، وہی آج اُسی نقش قدم پر چل رہی ہیں۔
اپنی پارٹی کے صدر نے کہاکہ اپنی پارٹی کا مقصد بلالحاظ مذہب وملت، رنگ ونسل ذات پات اور خطہ پورے جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ۔ یہاں کے باشندگان کے لئے نوکریوں، وسائل اور اراضی کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
بخاری نے مزید کہا’’ہم نفرت کی سیاست کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور دو نوںخطوں کے لوگوں کو ایک ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ لہٰذاجموں و کشمیر میں جمہوری عمل کا آغاز ضروری ہے‘‘۔
اپنی پارٹی کے سربراہ نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری، قدرتی وسائل کی لوٹ مار پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔