سرینگر//
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجیو کمار کی سربراہی میں الیکشن کمیشن (کی ٹیم) ممکنہ طور پر اگلے ہفتے جموں و کشمیر کا دورہ کر کے یہاں کی زمینی صورتحال کا جائزہ لے گا۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہاں دو سے تین دن کے قیام کے دوران الیکشن کمشنر یو ٹی کے دونوں صوبوں ‘ جموں اور کشمیر ‘ کا دورہ کریں گے۔الیکشن کمیشن یہاں اپنے دورے کے دوران سبھی۲۰ڈپٹی کمشنرز، تسلیم شدہ قومی اور علاقائی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرے گا۔
کمیشن یہاں دورے کے دوران ڈپٹی کمشنرز، الیکشن کمیشن آفیشلز، سیاسی جماعتوں سمیت دیگر تنظیموں سے الیکشن منعقد کرانے کے حوالہ سے رائے لے گا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں آخری مرتبہ اسمبلی انتخابات نومبر ۲۰۱۴ میں منعقد ہوئے تھے اور پی ڈی پی، بی جے پی مخلوط حکومت نے مارچ۲۰۱۵ میں اقتدار سنبھالا اور جولائی۲۰۱۸ میں بی جے پی نے مخلوط حکومت سے اپنی حمایت واپس لی جس سے حکومت قائم نہ رہی اور یہاں صدر راج نافذ کر دیا گیا۔ بعد ازاں جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات سمیت میونسپل اور بلدیاتی انتخابات منعقد کیے گئے تاہم اسمبلی انتخابات منعقد نہیں کیے گئے۔ اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے مرکزی سرکار کا کہنا ہے ’’مناسب وقت پر اسمبلی انتخابات منعقد کیے جائیں گے۔‘‘
گذشتہ ماہ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں جموں میں آل پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بی جے پی کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی اور مرکزی حکومت سمیت الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملاقات پر اتفاق کیا۔ بعد ازاں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں وفد دہلی روانہ ہوا اور الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر میں الیکشن منعقد کرانے پر زور دیا۔
ای سی آئی سے ملاقات کے بعد فاروق عبداللہ نے کہا تھا کہ ’’ہمیں امید ہے کہ وفد جلد ہی کشمیر کا دورہ کرکے انتخابات کا اعلان کرے گا۔ اگر لوک سبھا انتخابات منعقد ہو سکتے ہیں، میونسپل الیکشن منعقد ہو سکتے ہیں تو اسمبلی انتخابات منعقد کیوں نہیں ہو سکتے۔‘‘