نئی دہلی//
نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے اپنی کتابوں پر نظر ثانی کی ہے، جس میں ۱۲ویں کلاس کی تاریخ کی کتاب بھی شامل ہے‘جس میں مغل سلطنت کے بابوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ تبدیلی ان تمام اسکولوں پر لاگو ہوگی جو پورے ملک میں این سی ای آر ٹی کی پیروی کرتے ہیں۔
کلاس۱۲ سے’کنگز اینڈ کرانیکلز‘سے متعلق ابواب‘ مغل دربار (۱۶ویں اور۱۷ویں صدی) کو تاریخ کی کتاب ’تھیمز آف انڈین ہسٹری…حصہ دوم‘سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اسی طرح این سی ای آر ٹی ہندی نصابی کتابوں سے بھی کچھ نظمیں اور پیراگراف ہٹا دے گی۔این سی ای آر ٹی کے مطابق، کی گئی تمام تبدیلیاں موجودہ تعلیمی سیشن یعنی ۲۰۲۳۔۲۰۲۴ سے لاگو ہوں گی۔
تاریخ اور ہندی کی نصابی کتابوں کے ساتھ ساتھ ۱۲ویں جماعت کی شہریات کی کتاب میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ کتاب سے ’امریکن ہیجیمونی ان ورلڈ پولیٹکس‘اور ’دی کولڈ وار ایرا‘کے عنوان سے دو ابواب ہٹا دیے گئے ہیں۔
تبدیلیوں کو جاری رکھتے ہوئے۱۲ویں جماعت کی نصابی کتاب’آزادی کے بعد ہندوستانی سیاست‘سے دو ابواب یعنی’مقبول تحریکوں کا عروج‘اور’ایک پارٹی کے غلبہ کا دور‘بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
۱۰ویں اور۱۱ویں جماعت کی نصابی کتابوں میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں‘ جیسے کہ’جمہوریت اور تنوع‘ ’مقبول جدوجہد اور تحریکیں‘اور’جمہوریت کے چیلنجز‘کو۱۰ویں جماعت کی کتاب ’جمہوری سیاست۲‘ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
’سنٹرل اسلامک لینڈز‘،’کلاش آف کلچرز‘، اور ’صنعتی انقلاب‘ جیسے ابواب کو ۱۱ویں جماعت کی نصابی کتاب ’تھیمز ان ورلڈ ہسٹری‘سے خارج کر دیا گیا ہے۔
ان تبدیلیوں کی تصدیق کرتے ہوئے سینئر حکام نے کہا کہ نئے نصاب اور نصابی کتب کو اس سال سے اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور مختلف اسکولوں میں لاگو کیا جا رہا ہے۔