سرینگر//
اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے بدھ کو اس بات پر اتفاق کیا کہ دفعہ ۳۷۰ کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں امن قائم ہے۔
بخاری نے سرینگر میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ امن کافی حد تک قائم ہوا ہے اور اس کیلئے لوگ ۸۰ فیصد کریڈٹ کے مستحق ہیں اور۲۰فیصد کریڈٹ انتظامیہ کو جاتا ہے جس نے ماضی کی طرح کسی بھی بے گناہ کو قتل نہیں کیا‘‘۔
انتخابات کے بارے میں بخاری نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں۲۰۱۸سے انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سیاسی پارٹیاں عوام کے پاس نہیں جائیں گی اور ان کے حقیقی مطالبات کو حل کرنے کی کوشش نہیں کریں گی۔
بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی کا مقصد جموںکشمیر کے لوگوں کے اہم مسائل کو اجاگر کرنا ہے اور جب بھی انتخابات ہوں گے ہم دوبارہ عوام کے پاس جانے کے لیے تیار ہیں۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کی نااہلی کے بارے میں، انہوں نے کہا’’ہم۲۰۱۸سے نااہل سمجھ کر گھروں میں بیٹھے ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ہمیں نااہلی کے بغیر ووٹ کا حق نہیں دیا جا رہا ہے‘‘۔
بخاری نے کہا کہ ان کی پارٹی کا بنیادی ہدف جموں و کشمیر میں سازگار ماحول پیدا کرنا ہے تاکہ لوگ پرامن، باوقار اور خوشحال زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کشمیر کے لوگوں کے لیے پرامن، باوقار اور خوشحال زندگی کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔
اس سے پہلے پارٹی میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کا استقبال کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان سرکردہ سیاسی کارکنان کی شرکت کی وجہ سے اپنی پارٹی کو سونہ واری علاقے میں مزید تقویت حاصل ہوگی۔
بخاری نے پارٹی میں شامل ہونے والے اشخاص کو یقین دلایا کہ جب وہ اپنے علاقے میں عومی خدمت میں جھٹ جائیں گے تو انہیں پارٹی لیڈرشپ کا بھر پور تعاون حاصل ہوگا۔
اس موقعے پر اپنی پارٹی کے ایجنڈے کا تذکرہ کرتے ہوئے پارٹی صدر نے کہا،’’اپنی پارٹی ایک عوامی جماعت ہے ۔ ہمارا تعلق جموں کشمیر کے عام لوگوں کے ساتھ ہے ۔ اس لئے ہماری بنیادی مقصد جموں کشمیر میں ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کرنا ہے ، جس میں یہاں کے لوگ ایک پر امن، باوقار اور خوشحال زندگی گزار سکیں۔‘‘